09 مارچ ، 2024
غزہ میں فلسطینیوں کی امداد روکنےکی اسرائیلی سفاکیت کے باعث غذائی قلت سے مزید 3 بچے جاں بحق ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے الشفا اسپتال میں غذائی قلت سے مزید 3 بچےچل بسے، غذائی قلت سے اب تک 23 فلسطینی بچے جان سے جاچکے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارے انروا کا کہنا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں روزانہ اوسطاً 63 خواتین شہید ہوتی ہیں۔
انروا کے مطابق روزانہ جاں بحق ہونے والی خواتین میں 37 مائیں شامل ہوتی ہیں جو اپنے پیچھے اپنے بچے اور خاندان چھوڑ جاتی ہیں۔
انروا نے بتایاکہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 9 ہزار خواتین شہید ہوچکی ہیں۔
اسرائیلی جارحیت سے سب سے زیادہ خواتین اور بچے متاثر ہو رہے ہیں جو سخت موسم میں بے گھر ہونے کے ساتھ ساتھ غذائی قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔
انروا کے مطابق غزہ میں مائیں اپنے خاندان کو خوراک فراہم کرنے کے لیے خود بھوکی رہنے پر مجبور ہیں۔ غزہ میں ہر 5 میں سے 4 خواتین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ان کے گھر کے کم از کم کسی ایک فرد کو بھوکا رہنا پڑا جب کہ ایسے95 فیصد واقعات میں ماں بھوکی رہی۔
انروا نے رپورٹ میں بتایاکہ غزہ میں ہر 10 میں سے 9 خواتین کو خوراک کے حصول میں مردوں سے زیادہ مشکل پیش آتی ہے۔
ادھر غزہ کے رہائشی علاقوں میں اسرائیلی فوج نے24 گھنٹوں میں 10حملے کیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں کل سے اب تک مزید 82 فلسطینی شہید اور 122 زخمی ہوگئے۔
7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 30 ہزار 960 ہوگئی ہے جب کہ اسرائیلی حملوں سے اب تک 72 ہزار 524 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔