11 مارچ ، 2024
ماہرین نے ترکیہ میں دنیا کی قدیم ترین روٹی دریافت کی ہے۔
یہ روٹی 8 ہزار 600 سال پرانی ہے جو پکی ہوئی نہیں بلکہ کچی ہے۔
ماہرین کے خیال میں ہزاروں سال قبل کسی فرد نے آٹا گوندھا ہوگا مگر پھر اسے کسی وجہ سے پکانے کا ارادہ ترک کر دیا ہوگا۔
یہ روٹی ایک تندور کے قریب دریافت ہوئی اور ماہرین نے اسے دنیا کی قدیم ترین روٹی قرار دیا ہے۔
ترکیہ کی Necmettin Erbakan یونیورسٹی کے ماہرین آثار قدیمہ نے اس روٹی کو صوبہ قونیہ کے تاریخی علاقے Çatalhöyük میں دریافت کیا۔
اس علاقے میں موجود ایک حصے کو Mekan 66 کا نام دیا گیا ہے جہاں مٹی کی اینٹوں سے بنے قدیم گھر موجود ہیں۔
روٹی، گندم، جو اور دیگر اشیا کو بھی اس مقام پر دریافت کیا گیا اور تجزیے سے عندیہ ملا کہ یہ روٹی 8600 سال پرانی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ دنیا کی قدیم ترین روٹی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گندم کو ہاتھوں سے گوندھا تو گیا مگر پکایا نہیں گیا، تاہم اس روٹی میں خمیر موجود ہے اور اس کے اندر موجود نشاستہ نے ہی اسے اب تک بچائے رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے اسے دریافت کیا تو شک ہوا تھا کہ یہ ایک روٹی ہے اور مائیکرو اسکوپ میں دیکھنے کے بعد اس میں اجناس کے ذرات کو دیکھا گیا جس سے تصدیق ہوئی کہ یہ واقعی ایک روٹی ہے۔
ماہرین کے مطابق تجزیے سے ثابت ہوا کہ گندم اور پانی کو مکس کرکے تندور کے پاس چھوڑ دیا گیا، دنیا بھر میں اب تک اس طرح کی کوئی دریافت نہیں ہوئی۔
ماہرین نے بتایا کہ اس مقام پر موجود لکڑیوں اور روٹی کو مٹی کی پتلی تہہ نے ڈھانپ لیا تھا جس سے انہیں محفوظ رہنے میں مدد ملی۔