12 مارچ ، 2024
بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔
بھارتی ریاست آسام میں مظاہرین نے ایکٹ کی کاپیاں جلادیں اور قانون کی مخالفت میں نعرے لگائے۔ آسام کی مقامی اپوزیشن جماعتوں کی کال پر آج ریاست میں ہڑتال بھی کی گئی۔
ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں مظاہرین نے کینڈل لائٹ مارچ کیا جبکہ کیرالہ حکومت نے بھی آج ریاست میں احتجاج کی کال دی۔
کیرالہ کے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ ریاست اس فرقہ وارانہ قانون کی مخالفت میں متحد رہے گی۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی سخت رہی اور غیر قانونی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی حکومت نے اس متنازع قانون کو نافذ کیا تھا جس کے مطابق مرکزی حکومت 31 دسمبر 2014 سے قبل بنگلا دیش، پاکستان اور افغانستان سے بھارت ہجرت کرنے والے ہندوؤں، پارسیوں، سکھوں، بدھ مت اور جین مت کے پیروکاروں اور مسیحیوں کو شہریت دے سکتی ہے۔
بھارتی پارلیمنٹ نے اس قانون کی منظوری دسمبر 2019 میں تھی جس کے بعد ملک میں اس قانون کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرے ہوئے جن میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔