15 مارچ ، 2024
ضلع خیبر میں پولیس نے گزشتہ ایک سال کے دوران 4 ارب روپے مالیت کی منشیات پکڑ کر 500 ملزمان کو گرفتار کیا جب کہ اس کریک ڈاؤن میں منشیات بنانے والی 35 فیکٹریاں بھی سیل کردی گئیں۔
ڈی پی او سلیم عباس کلاچی نے ضلع خیبر میں منشیات کےخلاف پولیس کی کارروائی کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع خیبر میں منشیات کے خاتمے کے لیے پولیس پرعزم ہے،گزشتہ ایک سال کے دوران خیبر کے دور دراز علاقوں میں مسلسل کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں منشیات بنانے والی 35 فیکٹریوں کو سیل کیا گیا جب کہ ان فیکٹریوں سے منشیات کے علاوہ منشیات بنانے والے آلات بھی حراست میں لیے گئے ہیں۔
کارکردگی رپورٹ کے مطابق منشیات فیکٹریوں کے علاوہ طورخم سرحدی گزرگاہ سمیت مختلف چیک پوائنٹس، ناکہ بندیوں اور منشیات کے ٹھکانوں کےخلاف کارروائیاں کی گئیں جس میں یکم جنوری 2023 سے 10 مارچ 2024 تک پولیس نے 4 ارب روپے مالیت کی مختلف قسم کے منشیات پکڑی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ گزشتہ ایک سال کے دوران پکڑی گئی منشیات میں 435 کلوہیروئن، 245 کلو آئس، 315 کلو افیون اور 4 ہزار کلو چرس شامل ہے جب کہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث 500 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ ضلع خیبر کی تاریخ میں منشیات کے خلاف سب سے بڑا کریک ڈاؤن ہے جو منشیات کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا جس میں گرفتار ملزمان میں افغان شہریوں کی بڑی تعداد شامل ہے، گرفتار ملزمان بین الاقوامی ڈرگ مافیا نیٹ ورک کا حصہ ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران منشیات فروشوں سے تعلقات کے الزام میں ضلع خیبرکے 26 پولیس افسران اور اہلکاروں کو ملازمتوں سے فارغ کیا گیا ہے جب کہ زیر حراست ملزمان سے دوران تفتیش معلوم ہوا ہے کہ منشیات اسمگلنگ میں 70 فیصد سے زائد مختلف دہشت گرد تنظیموں کے آلہ کار ہیں۔