دنیا
Time 17 مارچ ، 2024

میٹا نے معروف فلسطینی صحافی کا فیس بک اکاؤنٹ بند کردیا

اسکرین شاٹ میں فیس بک کا نوٹیفکیشن شیئر کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ ان کا اکاؤنٹ 15 مارچ 2024 کو معطل کیا گیا__فوٹو: غیر ملکی میڈیا
اسکرین شاٹ میں فیس بک کا نوٹیفکیشن شیئر کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ ان کا اکاؤنٹ 15 مارچ 2024 کو معطل کیا گیا__فوٹو: غیر ملکی میڈیا

ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے شہرہ آفاق فلسطینی صحافی معتز عزیزہ کا فیس بک اکاؤنٹ معطل کردیا۔

اس کی اطلاع  معتز عزیزہ نے خود اپنے انسٹاگرام پر دی جس میں انہوں نے بتایا کہ مارک زکربرگ کی میٹا کمپنی نے ان کا فیس بک اکاؤنٹ بند کردیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے فیس بک کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔

اسکرین شاٹ میں فیس بک کا نوٹیفکیشن تھا جس میں بتایا گیا کہ ان کا اکاؤنٹ 15 مارچ 2024 کو معطل کیا گیا، وہ اس کے خلاف 180 دنوں کے اندر اپیل کرسکتے ہیں اور  اگر انہوں نے اپیل نہ کی تو ان کا  اکاؤنٹ مستقل طور پر حذف کر دیا جائے گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق معتز کا فیس بک اکاؤنٹ کسی صارف کو نہیں دکھےگا اور نہ وہ خود اپنا اکاؤنٹ دیکھ سکتے ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ میٹا نے معتز کا فیس بک اکاؤنٹ عارضی طور پر معطل کرنے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی۔

صحافی کے اسکرین شاٹ شیئر کرنے کے بعد عالمی سطح پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے میٹا کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بغیر کسی وجہ کہ معتز کا اکاؤنٹ بند کرنےکی وجہ بھی پوچھی۔

معتز عزیزہ کا تعارف

فوٹوگرافر جرنلسٹ معتز عزیزہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے والے صحافی ہیں، انہوں نے فلسطین میں ہونے والی تباہی، روتے بلکتے بچوں اور آہ و بکا کرتی خواتین کو تصاویر اور  ویڈیوز کے ذریعے دنیا کو دکھایا ہے۔

معتز کو غزہ کا 'ہیرو' بھی کہا جاتا ہے، جو کہ کچھ عرصہ قبل ہی غزہ میں بڑھتے اسرائیلی مظالم کے باعث انخلا کرگئے تھے۔

غزہ سے انخلا کے بعد معتز نے الجزیرہ اور نیویارک ٹائمز وغیرہ کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے غزہ کی آواز بن کر لوگوں کے سامنے وہاں کی اصل صورتحال پیش کی۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 490 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 439 زخمی ہو چکے ہیں، غزہ میں 5 ماہ سے جاری جنگ کے باعث تقریباً 23 لاکھ فلسطینیوں نے رفح کے کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

مزید خبریں :