کچھ افراد کو افطار کے بعد سردی کیوں لگتی ہے؟

اس کی وجہ کافی سادہ ہے / فائل فوٹو
اس کی وجہ کافی سادہ ہے / فائل فوٹو

ماہ رمضان کے دوران ہماری زندگی کے معمولات میں نمایاں تبدیلی آتی ہے۔

سحر اور افطار کے اوقات کو مدنظر رکھ کر ہم اپنے معمولات زندگی کو طے کرتے ہیں، مگر کیا آپ نے کبھی محسوس کیا کہ افطار کرنے کے بعد ہمیں اچانک سردی کیوں لگنے لگتی ہے؟

جی ہاں واقعی کچھ افراد کے ساتھ ایسا ہوتا ہے۔

ویسے تو کچھ ٹھنڈا جیسے آئس کریم کھانے کے بعد یہ احساس کافی عام ہوتا ہے، خاص طور پر سرد موسم میں۔

مگر حیران کن طور پر رمضان کے دوران متعدد افراد کو افطار کرنے کے بعد ٹھنڈ محسوس ہونے لگتی ہے، یعنی ہاتھ پیر ٹھنڈے ہو جاتے ہیں۔

مگر اس کی وجہ کیا ہوتی ہے اور کیا یہ کسی بیماری کی علامت تو نہیں؟

تو یہ جان لیں کہ اس کی وجہ کافی سادہ ہے اور ایسا ہونا تشویش کا باعث نہیں ہوتا۔

جب ہم روزے رکھنا شروع کرتے ہیں تو سحر سے افطار کے درمیان کم از کم 13 گھنٹے کا وقفہ ہوتا ہے۔

رمضان کے دوران غذا کے دورانیے میں طویل وقفے سے صحت کو تو فائدہ ہوتا ہے مگر سردی کے حوالے سے جسمانی حساسیت بھی بڑھ جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق فاقے کے دوران بلڈ شوگر کی سطح گھٹ جاتی ہے۔

بلڈ شوگر کی سطح میں کمی سے سردی محسوس کرنے کے حوالے سے ہماری حساسیت بڑھ جاتی ہے اور جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو ٹھنڈ محسوس ہونے لگتی ہے۔

اسی طرح عام دنوں کے مقابلوں میں رمضان میں کیلوریزکی مقدار میں کمی سے کھانے کے بعد جسمانی درجہ حرارت میں تبدیلی آتی ہے اور میٹابولزم بھی سست روی سے کام کرتا ہے، تاکہ جسمانی توانائی زیادہ دیر تک برقرار رہ سکے۔

اس کے نتیجے میں بھی افطار کے بعد سردی کا احساس زیادہ ہونے لگتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر اس طرح کا تجربہ افطار کے بعد اکثر ہوتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو معمول سے زیادہ کیلوریز استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :