19 مارچ ، 2024
دنیا بھر میں فاقہ کشی کی صورتحال پر نظر رکھنے والے ادارے آئی پی سی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے تمام شہری مئی تک قحط کا شکار ہوجائیں گے۔
آئی پی سی کے مطابق غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی فاقہ کشی کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیریز نے غزہ میں قحط کے خطرے سے متعلق رپورٹ کو خطرناک فرد جرم قرار دیا ہے۔
انتونیو گوتیریز نے کہا کہ غزہ میں قحط کی صورتحال مکمل طور پر انسان کا پیداکردہ المیہ ہے، غزہ میں قحط کے بڑھتے خطرے کو روکا جا سکتا ہے، اسرائیل امدادی سامان کی فراہمی پورے غزہ میں ممکن بنائے۔
اقوام متحدہ کی حمایت سے جاری کردہ آئی پی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ قحط کی نشاندہی کرنے والے تین میں سے دو اشاریے خوراک کی مجموعی کمی اور غذائی قلت ہیں جو کہ غزہ میں نظر آرہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ میں فلسطینی بدترین بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔ غزہ میں 11 لاکھ سے زیادہ افراد کو کھانے پینے کی شدید قلت کا سامنا ہے، شمالی غزہ اور دیگر علاقوں میں وسط مارچ سے مئی کے درمیان قحط کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔