فیکٹ چیک: پاکستان افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے مہاجرین کو بھی ملک سے نکالنے جا رہا ہے

دوسرے مرحلے میں اس کا مقصد ان مہاجرین کو نکالنا ہے جن کے پاس افغان سٹیزن کارڈ (ACC) ہے۔

آن لائن پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت اگلے ماہ سے افغان مہاجرین کو بے دخل کرنے کے اپنے دوسرے مرحلے کا آغاز کرے گی جس میں ان لوگوں کو ملک بدر کیا جائے گا جن کے پاس پاکستان کے جاری کردہ افغان سٹیزن کارڈز (ACC) ہیں۔

دعویٰ سچ ہے۔

دعویٰ

ایک صارف نے ایکس، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر دعویٰ کیا کہ ”فرسٹ فیز میں 10 لاکھ سے زائد غیر قانونی مقیم افغانیوں کو ملک بدر کیا جا چکا ہے اور سیکنڈ فیز میں افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی ملک بدری کا دوسرا فیز شروع ہوچکا ہے۔“

اس پوسٹ کو اب تک 1 ہزار بار لائک اور 22 ہزار سے زیادہ مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔

اسی طرح کے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے ہیں۔

حقیقت

صوبہ سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرکاری حکام نے تصدیق کی کہ عید کی تعطیلات کے بعد حکومت پاکستان یقینی طور پر اپریل سے افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا دوسرا مرحلہ شروع کرے گی۔

پناہ گزینوں کو زبردستی نکالنے پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں کی تنقید کے باوجود پاکستان پہلے ہی یکم نومبر سے اب تک پہلے مرحلے میں تقریباً 5 لاکھ سے زائد دستاویزات نہ رکھنے والے مہاجرین کو بے دخل کر چکا ہے۔

دوسرے مرحلے کا مقصد ان مہاجرین کو نکالنا ہے جن کے پاس افغان سٹیزن کارڈ (ACC) ہے۔ افغان مہاجرین کو پاکستان کی نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ ریگولیشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ پروسیسنگ اور رجسٹر کرنے کے بعد 2017 میں حکومت پاکستان کی جانب سے ACC فراہم کئے گئے تھے۔

14 مارچ کو سندھ میں محکمہ داخلہ نے صوبے میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) سے تعلق رکھنے والے انٹیلی جنس حکام اور پولیس کو خط لکھ کر ہدایت کی کہ ACC ہولڈرز کا 25 مارچ تک ڈیٹا مکمل کریں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ کی جانب سے شیئر کئے گئے ”غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا منصوبہ ACC کارڈ ہولڈرز کی وطن واپسی“ اپریل سے شروع ہوگی۔ اس خط کی صداقت کی تصدیق سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن نے بھی کی۔

فیکٹ چیک: پاکستان افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے مہاجرین کو بھی ملک سے نکالنے جا رہا ہے

صوبہ خیبر پختونخوا میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور قبائلی امور کے پبلک ریلیشن آفیسر لطیف الرحمان نے بھی جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ACC کارڈز رکھنے والے افغان مہاجرین کی میپنگ عید سے قبل مکمل کر لی جائے گی۔

لطیف الرحمان نے مزید کہا کہ ”خیبر پختونخوا میں ایک اندازے کے مطابق صوبے میں ACC کارڈ ہولڈرز کی تعداد 3 لاکھ 23 ہزار 750 ہے۔“

پنجاب میں سیکرٹری داخلہ نور الامین مینگل نے جیو فیکٹ چیک کو تحریری جواب میں اس بات کی تصدیق کی کہ ”ہم نے اس پر کام شروع کر دیا ہے (افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کےدوسرے مرحلے) الیکشن ڈیوٹی کی وجہ سے توجہ اس سے ہٹ گئی تھی لیکن اب یہ (ہماری) ترجیح ہے۔“

وفاقی سیکرٹری داخلہ آفتاب اکبر درانی نے جیو فیکٹ چیک کی بار بار کی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔

اضافی رپورٹنگ: محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔