Time 08 اپریل ، 2024
کھیل

قومی کھیل ہاکی کو دوبارہ مٹی سے معطر کرنے کی کوشش کی جانے لگی

کچے میدان پر کھیلنے سے یوتھ پلیئرز کا اسٹیمنا اور فٹنس زیادہ بہتر اور تادیر قائم رہتی ہے : الصغیر ہاکی کلب کے کوچ/فوٹوجیو نیوز
کچے میدان پر کھیلنے سے یوتھ پلیئرز کا اسٹیمنا اور فٹنس زیادہ بہتر اور تادیر قائم رہتی ہے : الصغیر ہاکی کلب کے کوچ/فوٹوجیو نیوز

کراچی کے ینگ پلیئرز مٹی کے میدان پر گروم ہونے لگے۔

سرجانی ٹاؤن میں واقع الصغیر ہاکی کلب میں قومی کھیل ہاکی گزشتہ 42 سال سے کچے میدان پر کھیلا جا رہا ہے جس میں ہر سال رمضان ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

 رواں برس ایونٹ میں شہر کی آٹھ ٹیمیں شریک ہوئیں جن کے درمیان 5 اے سائٹ کے مقابلے ہوئے، ایونٹ کا مقصد قومی کھیل ہاکی کو دوبارہ سے پروان چڑھانا تھا۔

42 سال سے قائم الصغیر ہاکی کلب کے کوچ کا کہنا ہے کہ کچے میدان پر کھیلنے سے یوتھ پلیئرز کا اسٹیمنا اور فٹنس زیادہ بہتر اور تادیر قائم رہتی ہے، پلیئرز کو کم از کم 10 سے 15 سال کی عمر تک کچے میدان پر کھیلنا چاہیے، اس سے پلیئرز کے کھیل کی لائف بڑھ جاتی ہے۔

اس موقع پر ایم این اے خواجہ اظہار الحسن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کر کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور اختتامی تقریب میں کھلاڑیوں کو انعامات سے نوازا۔

خواجہ اظہار الحسن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کر کے کھلاڑیوں کی۔
خواجہ اظہار الحسن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کر کے کھلاڑیوں کی۔ 

 تقریب میں سابق ہاکی اولمپیئن اصلاح الدین، کامران اشرف، انٹرنیشنل پلیئر محمد علی، عارف بھوپالی، مبشرمختار اور صغیر عباس سمیت ہاکی سے وابسطہ شخصیات موجود تھیں۔

 اس موقع پرجیو نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے ایم این اے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ وہ بھی ہاکی پلیئر رہ چکے ہیں اور اسی میدان پر انھوں نے کلب ہاکی کھیل رکھی ہے۔

 انھوں نے کہا کہ وہ بہت جلد کارپوریٹ سیکٹر کی مدد سے ہاکی لیگ کا انعقاد کرائیں گے جس سے قومی کھیل کو فروغ حاصل ہوگا، ٹیلنٹ نکھر کر سامنے آئے گا اور ہاکی پلیئرز کے مالی مسائل بھی حل ہو سکیں گے۔

مزید خبریں :