فیکٹ چیک: حکام نے وزرا کیلئے 12 ارب روپے کی لگژری گاڑیوں کی خریداری کے دعوے کو مسترد کر دیا

وفاقی کابینہ کے سیکرٹری اور وفاقی حکومت کے 2 وزرا نے دعوؤں کو رد کر دیا ہے

آن لائن صارفین ان دعوؤں پر یقین کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ وفاقی کابینہ نے حال ہی میں حکومت کو اپنے وزرا اور مشیروں کے لیے 12 ارب روپے سے زائد کی نئی لگژری گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی ہے۔

دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

3 اپریل کو ایک صارف نے X جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر لکھا کہ”حکومت نے مشکل فیصلے کرنا شروع کردیے، وفاقی کابینہ نے وزرا اور مشیروں کیلئے 12 ارب روپے کی نئی لگژری گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی، ذرائع“۔

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 40 ہزار سے زائد بار دیکھا گیا اور 2 ہزار 800 سے زائد مرتبہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔


اس جیسے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کئے گئے۔

حقیقت

وفاقی حکومت کے 2 وزرا اور وفاقی کابینہ کے سیکرٹری نے کابینہ کے وزرا کے لیے لگژری گاڑیوں کی خریداری کی منظوری کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔

سیکرٹری وفاقی کابینہ کامران علی افضل نے فون پر جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ”نہیں، بالکل ایسی کوئی چیز نہیں کیونکہ اس کے فنڈز میرے پاس ہوتے ہیں، انفارمیشن میں نے لینی ہوتی ہے، کوئی ایسی چیز نہیں ہے۔“

وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین اور وزیر داخلہ محسن رضا نقوی نے بھی اس بات کی تردید کی کہ حکومت نے نئی کابینہ کے لیے مہنگی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چوہدری سالک حسین نے جیو فیکٹ چیک کو میسجز کے ذریعے بتایا ”یہ بالکل بے بنیاد ہے۔“وفاقی وزیر نےمزید بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر سے بھی ان معلومات کی تصدیق کی ہے۔

اس کے علاوہ محسن رضا نقوی نےبھی آن لائن دعوؤں کو ”جعلی“ قرار دیا۔

اضافی رپورٹنگ: محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔ اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔