پاکستان
Time 16 اپریل ، 2024

پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں، نئی اپروچ پسند آئی جس سے اعتماد ملا: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں، ایس آئی ایف سی پر تفصیلی بریفنگ تھی، نئی اپروچ پسند آئی جس سے ہمیں اعتماد ملا۔

اسلام آباد میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ 

اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ  پاکستانی حکومت اور عوام میں سعودی عرب کا احترام ہے، سعودی وفد کی آمد پر انتہائی خوشی ہوئی، سعودی قیادت کی پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے میں دلچسپی پر شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان سرمایہ کاری بڑھانا چاہتا ہے، پاکستان سرمایہ کاری کا مرکز بننا چاہتا ہے، سعودی وفد سے آئی ٹی، معدنیات ، زراعت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پر بات چیت ہوئی اورپاکستان سعودی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ اور تعاون فراہم کرے گا۔

اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھاکہ ہمارا دورہ وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات کا نتیجہ ہے اور پاکستان میں استقبال اور مہمان نوازی پر بہت شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں، اہم کام آئندہ چند مہینوں میں ہوگا، ہم معاشی ترقی اور علاقے کی سکیورٹی کیلئے ملکر کام کریں گے اور ہم اس دورے سے پرامید ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ  پاکستان اور سعودی عرب میں تعمیری گفتگو ہوئی، اس کا فالو اپ کریں گے، پاکستان کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کریں گے، سعودی عرب کو باضابطہ طور پر آئی سی ایف سی سے متعلق آگاہ کیا گیا اور اس پر تفصیلی بریفنگ تھی، نئی اپروچ ہمیں پسند آئی جس سے ہمیں اعتماد ملا۔

اس حوالے سے اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ ہم نے قانون سازی کے ذریعے ایس آئی ایف سی قائم کی، یہ ون ونڈو آپریشن ہے اور ہم نے ساورن ویلتھ فنڈ قائم کیا ہے، اس میں 9 ارب ڈالرز کا سرمایہ کاری پورٹ فولیو ہے، ہم ایس آئی ایف سی کے ذریعے اسے بڑھانا چاہتے ہیں، ہم نے سعودی عرب کو بڑا مینیو دیا ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت مواقع ہیں۔

غزہ میں قحط کی صورتحال ہے اور فوری سیز فائر کی ضرورت ہے: سعودی وزیر خارجہ

غزہ کی صورتحال پر سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ  عالمی برادری کی غزہ میں سیز فائر کی کوششیں ناکافی ہیں، غزہ میں 33 ہزار افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، وہاں قحط کی صورتحال ہے اور فوری سیز فائر کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی امدد غزہ میں نہ پہنچنے دینے کا کوئی جواز نہیں،  غزہ کی صورت حال پربین الاقوامی برداری کو زیادہ کردار ادا کرنا ہوگا، یہ معاملہ مذاکرات سےحل ہونا چاہیے طاقت کے زورسے نہیں۔

غزہ کی صورتحال پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ غزہ کی صورت حال پر دنیا کا ضمیر جاگنا چاہیے اور غیر مشروط سیز فائر ہونا چاہیے، غزہ میں نسلی کشی کےجرائم کا احتساب ہونا چاہیے۔

مزید خبریں :