فیکٹ چیک: سیالکوٹ میں علامہ اقبال کی والدہ کے نام سے منسوب اسپتال کا نام تبدیل کرنے کے دعوے گمراہ کن ہیں

سرکاری ریکارڈ اور حکام اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ مختلف ادوار میں اسپتال کا نام تبدیل ہوتا رہا ہے اور اسپتال کا نام 1990 کی دہائی میں خواجہ صفدر میٹرنٹی اسپتال ہی تھا۔

صوبہ پنجاب میں ایک سرکاری ڈسپنسری کا نام تبدیل کرنے پر آن لائن پوسٹس نے ایک تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ 

سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں علامہ اقبال کی والدہ کے نام سے منسوب ایک ڈسپنسری کا نام ہٹا کر اپنے مرحوم والد کے نام سے منسوب کر دیا ہے۔

دعوے گمراہ کن ہیں۔

دعویٰ

7 اپریل کو ایک صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں واقع امام بی بی میٹرنٹی اسپتال، جوپہلے علامہ اقبال کی والدہ کے نام پر تھا ، وزیر دفاع خواجہ آصف نے تبدیل کر کے اپنے مرحوم والد کے نام پرخواجہ صفدر میٹرنٹی اسپتال رکھ دیا ہے۔

صارف نے اسپتال کے باہر لگے بورڈ کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جو مبینہ طور پر اسپتال کانام تبدیل ہونے کو ظاہر کرتی ہیں۔

اس آرٹیکل کے شائع ہونے تک پوسٹ کو 1 لاکھ سے زائد بار دیکھا اور 3 ہزار سے زیادہ مرتبہ ری پوسٹ کیا جا چکا ہے۔

اسی طرح کے دعوے دوسرے X اکاؤنٹس پر بھی پوسٹ کیے گئے تھے۔

حقیقت

سرکاری ریکارڈ اور حکام اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ مختلف ادوار میں اسپتال کا نام تبدیل ہوتا رہا ہے اور اسپتال کا نام 1990 کی دہائی میں خواجہ صفدر میٹرنٹی اسپتال ہی تھا۔

اس کے بعد 2022 میں پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں اس اسپتال کا نام پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال کی والدہ کا نام تبدیل کر کے امام بی بی میٹرنٹی اسپتال رکھ دیا گیا۔

تاہم، رواں ماہ مارچ میں موجودہ حکومت نے اسپتال کا سابقہ نام خواجہ صفدر میٹرنٹی اسپتال کو بحال کر دیا ہے۔

سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر محمد ذوالقرنین نے واضح کیا کہ ڈسپنسری کا نام پہلے خواجہ صفدر میٹرنٹی اسپتال تھا، جب اسے 1997 میں پاکستان مسلم لیگ ن (PML-N) کی حکومت کے دوران دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔

دسمبر 2022 میں، اس وقت کی پنجاب حکومت نے مقامی حکام کو اسپتال کا نام علامہ اقبال کی والدہ کے نام پر رکھنے کی ہدایت کی، جس کے نتیجے میں اس کا نام”امام بی بی میٹرنٹی اسپتال رنگپورہ، سیالکوٹ“ رکھا گیا۔

ڈپٹی کمشنر (DC) کی طرف سے شیئر کیا گیا ایک باضابطہ نوٹیفکیشن اس حقیقت کی تصدیق کرتا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، مورخہ 16 دسمبر 2022 کو، اس وقت کے ڈپنی کمشنر سیالکوٹ نے ڈسپنسری اور اسپتال، جس کا نام پہلے خواجہ صفدر ڈسپنسری تھا، کا نام بدل کر ”امام بی بی میٹرنٹی اسپتال رنگ پورہ، سیالکوٹ“ رکھنے کا حکم دیا تھا۔ڈسپنسری اور اسپتال، جس کا نام پہلے خواجہ صفدر ڈسپنسری تھا، کا نام بدل کر ”امام بی بی میٹرنٹی اسپتال رنگ پورہ، سیالکوٹ“ رکھنے کا حکم دیا تھا۔

فیکٹ چیک: سیالکوٹ میں علامہ اقبال کی والدہ کے نام سے منسوب اسپتال کا نام تبدیل کرنے کے دعوے گمراہ کن ہیں

پھر رواں سال 28 مارچ کو ڈی سی آفس نے 2022 کا حکم واپس لیتے ہوئے ایک بار پھر نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے تحت اسپتال کا پرانا نام خواجہ صفدر ڈسپنسری اینڈ اسپتال کو بحال کر دیا۔

فیکٹ چیک: سیالکوٹ میں علامہ اقبال کی والدہ کے نام سے منسوب اسپتال کا نام تبدیل کرنے کے دعوے گمراہ کن ہیں

سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر وسیم مرزا نے بھی اسے بات کی تصدیق کی اور بتایا کہ ڈسپنسری کو میٹرنٹی اسپتال میں اپ گریڈ کیا گیا تھا۔

ان حقائق کی تصدیق خواجہ صفدر میٹرنٹی اسپتال کے فارمیسی ٹیکنیشن حیدر اقبال نے بھی کی جو کہ عرصہ 30 سال سے اسپتال میں کام کر رہے ہیں۔

 حیدر اقبال نے مزید کہا کہ ڈسپنسری کا اصل نام سٹی برانچ میونسپل کارپوریشن ڈسپنسری تھا اور 1997 میں اسے دوبارہ تعمیر کر کے خواجہ صفدر ڈسپنسری کا نام دیا گیاجبکہ 2022 میں، ڈسپنسری کا نام تبدیل کرکے امام بی بی میٹرنٹی اسپتال رکھا گیا تھا جسے اب اس کے اصل نام خواجہ صفدر ڈسپنسری میں بحال کر دیا گیا۔

اضافی رپورٹنگ:ثمن امجد

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔