19 اپریل ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے وزارت مذہبی امور کو حج پر جانے والےتمام عازمین کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس سال ہم بھی حج معاملات کی نگرانی کریں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے حج و عمرہ سروسز فراہم کرنے والی نجی کمپنیز کی حج کوٹہ سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ہر سال پانچ پانچ بندے سیکرٹریز اور وزرا اپنی طرف سے بھیجتے ہیں، ہم ایف آئی اے سے بھی ساری تفصیل منگوا لیں گے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ پیرا میڈیکس اسٹاف میں کس کس کو بھیجتے ہیں؟ ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگ حج و عمرہ پر جاتے ہیں، انہیں آگاہی دی جائے کہ کوئی شکایت ہو تو کیسے اور کس سے رابطہ کریں؟ حاجیوں کو جاری میسج میں پورا میکنزم شامل کرکے انہیں مکمل تفصیل بتائیں، یہاں سے طبی عملہ بھی جاتا ہے لیکن وہاں کوئی نظر نہیں آتا۔
ہائیکورٹ نے وزارت مذہبی امور کو حج پر جانے والے تمام عازمین کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس سال ہم بھی حج معاملات کی نگرانی کریں گے۔
عدالت نے حاجیوں کی معلومات کے لیے الرٹ میسجز کے ذریعے مکمل گائیڈ لائن فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیےکہ اگر کسی نے ٹیکسی سے متعلق بھی شکایت کی تو آپ کی خیر نہیں، اگر ایک بھی شکایت آئی تو ان کے لائسنس منسوخ کریں گے۔
عدالت نے کہا کہ ہم یہ سارے کیسز التوا میں رکھ رہے ہیں، اگست کے پہلے ہفتے میں دوبارہ سماعت ہو گی، اس سال حج میں وزارت کی کارکردگی دیکھیں گے پھر ان کیسز کا فیصلہ کریں گے۔