دنیا
Time 19 اپریل ، 2024

جی 7 ممالک کی ایران پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی

خطے اوربین الاقوامی امن کی تباہی کی ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے، رفح میں کسی بھی فوجی کارروائی سے ہولناک انسانی سانحہ جنم لے گا: جی سیون اجلاس کا اعلامیہ— فوٹو: رائٹرز
خطے اوربین الاقوامی امن کی تباہی کی ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے، رفح میں کسی بھی فوجی کارروائی سے ہولناک انسانی سانحہ جنم لے گا: جی سیون اجلاس کا اعلامیہ— فوٹو: رائٹرز

 روم: جی سیون ممالک کی جانب سے رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق جی سیون کے وزرائے خارجہ کا اجلاس تین روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا اور اجلاس میں غزہ پٹی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس کے اختتامی بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرے اور حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے۔

اعلامیے کے مطابق جی سیون ممالک کو  غزہ کی پٹی میں بڑی تعداد میں نہتے شہریوں کے قتل عام پر گہری تشویش ہے۔

جی سیون ممالک نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی شدید مخالفت کرتے ہیں، رفح میں کسی بھی فوجی کارروائی سے ہولناک انسانی سانحہ جنم لے گا۔

اختتامی بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں زیادہ سے زیادہ امدادی سامان داخل کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

جی سیون ممالک نے بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کی مذمت اور جوابی کارروائی کی حمایت کی، بیان میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں تمام فریقوں کو کشیدگی سے پرہیز کرنا ہوگا۔

اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ایران اور اس کی حمایت یافتہ قوتیں حملے فوری طور پر روکیں، خطے اوربین الاقوامی امن کی تباہی کی ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے، ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جی سیون ممالک میں امریکا، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان کے علاوہ یورپی یونین بھی شامل ہے۔

مزید خبریں :