20 اپریل ، 2024
ضلع مٹیاری کے علاقے ہالا میں سرکاری کالج کی معذور ملازمہ خدیجہ نے انتظامیہ کی مبینہ ہراسانی سے تنگ آکر نہر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔
ہالا کی رہائشی 25 سالہ ملازمہ خدیجہ کی لاش تین روز قبل حیدرآباد کی پھلیلی نہر سے ملی، خدیجہ نے خودکشی کرنے سے پہلے ایک خط میں وجوہات بیان کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خدیجہ کا تعلق غریب گھرانے سے ہے جو ہالا کے گورنمنٹ کالج میں بطور لیب اٹینڈنٹ کام کرتی تھیں۔
پولیس کے مطابق لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ مبینہ طور پر کالج انتظامیہ کی جانب سے خدیجہ کو نہ صرف ہراساں کیا جا رہا تھا بلکہ جبراً اس سے باتھ روموں کی صفائی بھی کروائی جا رہی تھی۔ چار روز قبل بھی اس سے نہ صرف وہی کام کروایا گیا بلکہ اس کی تذلیل بھی کی گئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ خودکشی کے بعد لڑکی کی لاش کے ساتھ پرس میں خط بھی موجود تھا جس میں لکھا گیا تھا کہ کالج میں پریشان کیا جارہا ہے وہ اس دنیا کو چھوڑ رہی ہے، اسے تلاش نہ کیا جائے۔
خدیجہ نے اپنے خط میں اہل خانہ کے فون نمبر درج کرتے ہوئے لکھا تھا کہ لاش ملے تو ان نمبر وں پر آگاہ کردیں۔
لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ خدیجہ نے کالج انتظامیہ کی ہراسمنٹ اور پریشانی سے تنگ آکر خودکشی کی ہے، کالج کے عملے کے خلاف کارروائی کے جائے۔