فیکٹ چیک: ویڈیو میں دکھایا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اپنی پارٹی پر نہیں بلکہ عمران خان پر تنقید کر رہے ہیں

2023 کی تقریر میں وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی سیاسی جماعت کے بجائے اپنے سیاسی حریف عمران خان کی حکومت پر تنقید کی تھی۔

سوشل میڈیا پر 10 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی جانے والی ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر وزیراعظم شہباز شریف کی حالیہ تقریر کو دکھایا گیا ہے جس میں وہ اپنی ہی سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کو غریبوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں تاریخی ناکامی پر تنقید کا نشانہ بناتے نظر آتے ہیں۔

دعویٰ غلط ہے۔

 زیر بحث تقریر میں وزیر اعظم کے الفاظ کا غلط مفہوم لیا گیا ہے جس سے یہ ظاہر کروانے کی کوشش کی گئی کہ وہ اپنی پارٹی کی انتظامیہ پر تنقید کر رہے ہیں۔

دعویٰ

13 اپریل کو انسٹاگرام صارف نے وزیراعظم شہباز شریف کا ایک مختصر ویڈیو کلپ پوسٹ کیا جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے: ”غریب عوام کے حالات نہیں بدلے، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے دن رات ہم نے پوری کوشش کی اور الزامات اور مخالفین کو جیلوں میں بند کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی، یہی وجہ ہے کہ آج کشکول ہے ہمارے ہاتھ میں۔“

اس پوسٹ کے نیچے تبصرہ کرنے والے سوشل میڈیا صارفین کے کمنٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہباز شریف مسلم لیگ ن کی ماضی کی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 13 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا، 18 ہزار سے زائد دفعہ شیئر کیا گیا اور 28 ہزار سے زائد مرتبہ لائک کیا گیا ہے۔

اسی طرح کے دعووں کے ساتھ ویڈیو کو X کے پلیٹ فارم پر، جس کو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔

حقیقت

آن لائن دعووں کے برعکس، تقریرحالیہ نہیں بلکہ 2023 کی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب میں اپنی سیاسی جماعت کے بجائے اپنے سیاسی حریف عمران خان کی حکومت پر تنقید کی تھی۔

گوگل پر ویڈیو کی ریورس امیج سرچ کرنے سے معلوم ہوا کہ اسے پہلی بار 22 جولائی 2023 میں آن لائن اپ لوڈ کیا گیا تھا جب وزیر اعظم شہبازشریف نے پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں ایک تقریب کے دوران تقریر کی تھی۔

ان کی تقریر کے کلپس بعد میں ترمیم کیے گئے تاکہ گمراہ کن طور پر یہ تاثر دیا جا سکے کہ وزیر اعظم اپنی پارٹی انتظامیہ کی سرزنش کر رہے ہیں۔

31 منٹ کی اس تقریر کو جیو ٹیلی ویژن نے 22 جولائی 2023 کو براہ راست نشر کیا اور اسے مکمل طور پر درج ذیل لنک پر دیکھا جا سکتا ہے۔

پورے خطاب کے دوران شہباز شریف نے بار بار سابق وزیراعظم عمران خان کے دور کا حوالہ دیا، جو جولائی 2018 سے اپریل 2022 تک وزیراعظم کے عہدے پر تھے، ان کی حکومت پر مختلف عوامی منصوبوں میں بدعنوانی اور غریبوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں پیش رفت نہ ہونے کا الزام لگایا۔

تقریر کے اختتام پر شہباز شریف نے عمران خان کی حکومت کے بارے میں درج ذیل الفاظ کہے:

”غریب عوام کے حالات نہیں بدلے، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے دن رات ہم [عمران خان کی حکومت] نے پوری کوشش کی اور مخالفین کو جیلوں میں بند کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ یہی وجہ ہے کہ آج کشکول ہے ہمارے [پاکستان] کے ہاتھ میں۔“

اضافی رپورٹنگ: محمد بنیامین اقبال

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔