عدلیہ میں مبینہ مداخلت: بلوچستان کی وکلا تنظیمیں بھی سپریم کورٹ پہنچ گئیں

وفاقی حکومت کا قائم کردہ کمیشن کالعدم قراردیا جائے اور عدلیہ کے امور میں مداخلت کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے: درخواستوں میں مؤقف/ فائل فوٹو
وفاقی حکومت کا قائم کردہ کمیشن کالعدم قراردیا جائے اور عدلیہ کے امور میں مداخلت کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے: درخواستوں میں مؤقف/ فائل فوٹو

اسلام آباد: عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے معاملے پر بلوچستان بارکونسل اوربلوچستان ہائیکورٹ بارنے بھی سپریم کورٹ میں درخواستیں دائرکردیں۔ 

بلوچستان کی وکلا تنظیموں نے اپنی درخواستوں میں سپریم کورٹ سے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہےکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئےگائیڈلائنز دی جائیں۔

درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ وفاقی حکومت کا قائم کردہ کمیشن کالعدم قراردیا جائے اور عدلیہ کے امور میں مداخلت کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ 

اس سے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت عظمیٰ ہائیکورٹ ججز کے خط کی روشنی میں شفاف تحقیقات کرائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز  کی جانب سے عدلیہ میں خفیہ اداروں کی جانب سے مبینہ مداخلت  کا الزام لگایا گیا تھا جب کہ  ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ ہم جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے تحقیقات کرانے کے مؤقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ 

مزید خبریں :