26 اپریل ، 2024
پنجاب کے کسانوں کیلئے خطیر لاگت سے اگائی گئی گندم بیچنا مشن امپاسبل بن گیا۔
پنجاب میں گندم کی سرکاری خریداری کم ہونے کی وجہ سے اناج منڈیوں میں فی من قیمت تین ہزار روپے من تک گر گئی۔
پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے من مقرر کی تھی جبکہ محکمہ خوراک کی جانب سے باردانہ کی تقسیم بھی سست روی کا شکار ہے۔
اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے پنجاب میں طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری کیاگیا جس کے باعث کسانوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا۔
راجن پور اور دیگر اضلاع میں سرکاری سطح میں گندم کی خریداری شروع نہ ہونے پر کسانوں کی گندم کھلے آسمان تلے پڑی ہے جس پر کسان مزید پریشان ہے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے کہا ہے کہ گندم 3200 روپے بوری فروخت ہورہی ہے اور 3900 کی قیمت کسان کونہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکار کے اربوں روپے مڈل مین کے پاس پڑے ہوئے ہیں، مل پابند ہے کہ کاشتکار کو ادائیگیاں کرے۔
ان کا کہنا تھاکہ جتنی گندم کی فصل آگئی ہے اتنی تو محکمہ خوراک کے پاس رکھنے کی گنجائش بھی نہیں، گندم بھاری مقدار میں امپورٹ کی گئی، پرانی گندم بھی گوداموں میں موجود ہے۔