Time 29 اپریل ، 2024
کھیل

نئے کوچز قومی کرکٹ ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرانے کیلئے پرعزم

مجھے ٹیسٹ کرکٹ پسند ہے، یہ آپ کے کھیل کے ہر حصے کو جسمانی اور ذہنی طور پر جانچتی ہے: جیسن گلیسپی/ فائل فوٹو
مجھے ٹیسٹ کرکٹ پسند ہے، یہ آپ کے کھیل کے ہر حصے کو جسمانی اور ذہنی طور پر جانچتی ہے: جیسن گلیسپی/ فائل فوٹو

 پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے ریڈبال کوچ جیسن گلیسپی اور وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن  قومی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے بالترتیب ریڈ بال اور وائٹ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پی سی بی پوڈ کاسٹ کے 48 ویں ایڈیشن میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔

 پی سی بی پوڈ کاسٹ سےخصوصی گفتگو کے دوران کوچز کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرنا چاہتے ہیں۔

جیسن گلیسپی کی کیپ ٹاؤن سے گفتگو 

جیسن گلیسپی نے کیپ ٹاؤن سے پی سی بی کی ڈیجیٹل ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو میں نہ صرف پاکستان ٹیم میں شامل ہونے کے بارے میں اپنی خوشی کا اظہار کیا بلکہ ٹیسٹ سائیڈ سے اپنی کوچنگ کے انداز ، ٹیم کی ترقی اور شائقین کی اہمیت جیسے نکات پر بھی بات کی۔

جیسن گلیسپی  کا کہنا تھا کہ ’مجھے ٹیسٹ کرکٹ پسند ہے، یہ آپ کے کھیل کے ہر حصے کو جسمانی اور ذہنی طور پر جانچتی ہے،  یہ تکنیک کی جانچ کرتی ہے اور یہ حقیقی امتحان ہے، آپ کو صرف دنیا بھر کے کھلاڑیوں سے بات کرنی ہے اور وہ یہ سب ٹیسٹ کرکٹ کو ہی پسند کرتے ہیں، کھلاڑی اپنے سر پر اپنے ملک کی کیپ سجانا چاہتے ہیں اور وہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس انداز کی کرکٹ کھیلے جو ان کے مطابق ہو، میرےلیے یہ اہم ہے، میرا فلسفہ یہ ہے کہ آپ ایسی چیز بننے کی کوشش نہ کریں جو آپ نہیں ہیں،  ایسے وقت آنے والے ہیں جب آپ کو سخت محنت کرنا ہوگی یہی ٹیسٹ کرکٹ ہے،  یہ آپ کی مہارت، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔

جیسن گلیسپی کا تھا کہ میں محنتی کھلاڑی پسند کرتا ہوں اور نظم و ضبط پر یقین رکھتا ہوں، ہم ایک تفریحی کاروبار میں ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ ہم شائقین اور اپنے حامیوں کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں،  میں گیمز کھیلنا چاہتا ہوں،  پرفارمنس پیش کرنا چاہتا ہوں جس کا کچھ مقصد ہو اور سب سے اہم بات میں جیتنا چاہتا ہوں۔

گلیسپی کا کہنا ہے کہ کرکٹ میں شائقین کا کردار بہت اہم ہے، مداحوں کے بغیر ہمارے پاس کوئی کھیل نہیں ہے، میں اس بات سے واقف ہوں کہ پاکستان کرکٹ کے حامی ناقابل یقین حد تک ُپرجوش ہیں، وہ کامیابی دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ٹیم اچھا کرے، ہم سخت محنت کریں گے اور بہت اچھی تیاری کریں گے، میں اس بات کو اچھی طرح سمجھتا ہوں کہ ہمارے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں کچھ اچھے دن آنے والے ہیں، اس بات کا بھی امکان ہے کہ کہ بہت ہی اچھے دن نہ دیکھ سکیں لیکن اگر ہم اس خلا کو پر کرسکے اور برے دنوں کو کم سے کم کرسکے، اچھے دنوں کے لیے کوشاں رہیں تو پھر ہم کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔

گیری کرسٹن کی احمد آباد سے گفتگو 

دوسری جانب گیری کرسٹن نے احمد آباد سے پی سی بی کی ڈیجیٹل ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کرکٹ سے اپنی محبت، اپنے کوچنگ کے فلسفے اور انداز کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور یہ بھی بتایا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ سے وابستگی کیوں اختیار کی ہے ۔

گیری کرسٹن نے کہا کہ میرے خیال میں پاکستان بین الاقوامی سطح پر دنیا میں چار سے پانچ  سرفہرست کوچنگ ملازمتوں میں سے ایک ہے،  دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ  کام کرنے کی تجویز میرے لیے پرکشش تھی، اہم بات یہ ہے کہ مجھے دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے اور یہی بات مجھے پرجوش کرتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کے بارے میں میرے خیالات کافی عرصے سے تبدیل نہیں ہوئے ہیں،  ہمیشہ ایک توقع ہوتی ہے کہ اسے ہر وقت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم ہونی چاہیے، ہمیں معلوم ہے کہ ٹیم اسپورٹس میں ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا، کوچنگ کے نقطہ نظر سے یہ ہمیشہ شاندار ہوتا ہے جب آپ کھلاڑیوں کی حقیقی صلاحیت کو اجاگر کرنے میں مدد کر سکتے ہیں،  یہ وہی چیز ہے جس کا میں منتظر ہوں، میں واقعی ان انفرادی کھلاڑیوں اور ٹیم کے ساتھ کام کرنے اور اس طرح ان کی مدد کرنے کا منتظر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے کھیل کے بارے میں ایک اچھی بات یہ ہے کہ جب آپ ثقافتی طور پر کہیں جاتے ہیں تو ہمیشہ ایک قدر مشترک ہے، جب ہم کرکٹ کی بات کرتے ہیں تو لگتا ہے کہ ہم سب سمجھتے ہیں کہ ہم کیا کہنا چاہ رہے ہیں لہٰذا میری امید ہے کہ میں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کو اس طرح سے متحرک کر سکوں گا کہ ان کی بڑی صلاحیتوں کو میدان میں پیش کیا جا سکے اور ٹیم کی کامیابی کے لیے سب ایک ہی سمت میں سفر کر سکیں۔

گیری کرسٹن نے مزید کہا کہ میں یقینی طور پر تسلسل اور مستقل مزاجی کا بہت بڑا پرستار ہوں، یہ دو الفاظ ہیں جو میرے لیے واقعی اہم ہیں لہٰذا فارم کے سلسلے میں کھلاڑیوں میں کچھ مایوسی ہوسکتی ہے اور یہ کھیل میں ہوتا ہے، میں یقینی طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کروں گا کہ ماحول میں مستقل مزاجی رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک کوچ کے طور پر میں تسلسل اور مستقل مزاجی پر یقین رکھتا ہوں، میری سوچ یہ ہے کہ کئی طریقوں سے ریڈار کے نیچے رہیں اور کھلاڑیوں کو کامیابی سے لطف اندوز ہونے دیں اور جب چیزیں ٹھیک نہیں ہو رہی ہوں تو یہ بتانا ہے کہ ہم سب ایک ہیں اور ہمیں کہاں جانا ہے ۔

واضح رہے کہ گیری کرسٹن اس وقت انڈین پریمیئر لیگ میں گجرات ٹائٹنز کے ساتھ موجود ہیں اور یہ اسائنمنٹ مکمل کرکے وہ پاکستان ٹیم میں شامل ہونگے جب کہ جیسن گلیسپی جولائی میں چارج سنبھالیں گے، ان کا پہلا اسائنمنٹ بنگلا دیش کے خلاف اگست میں ہوم ٹیسٹ سیریز ہوگی۔

مزید خبریں :