فیکٹ چیک: کیا ایرانی صدر نے عمران خان سے جیل میں ملاقات کی؟

اسلام آباد میں قائم ایران کے سفارت خانہ نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے سوشل میڈیا پر چلنے والے دعوؤں کی تردید کی ہے۔

سوشل میڈیا ایسی پوسٹس سے بھرا ہوا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے رواں ماہ اپریل میں پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے کے دوران پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان سے جیل میں ملاقات کی تھی۔

دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

22 اپریل کو ایک سوشل میڈیا صارف نے X (سابقہ ٹوئٹر) پرپوسٹ کی ” اہم ترین، ایرانی صدر کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات شاہ محمود قریشی اور چوہدری پرویز الٰہی بھی موجود ایرانی صدر عمران خان سے ملاقات کے دوران آبدیدہ ہو گئے ۔ایرانی صدر نے عمران خان کی رہائی میں کردار ادا کرنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیارپورٹس۔“

اس پوسٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی جس میں مبینہ طور پر پاکستانی نیوز چینلز پر اس خبر کو نشر ہوتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اس آرٹیکل کے لکھے جانے تک اس پوسٹ کو ایک لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا اور 900 سے زائد بار لائک کیا گیا ۔

اسی طرح کے دعوے ٹک ٹاک پر یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے۔

حقیقت:

اسلام آباد میں قائم ایران کے سفارت خانہ نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے سوشل میڈیا پر چلنے والے دعوؤں کی تردید کی ہے۔

 عمران خان اگست 2023 سے پنجاب کے شہر راولپنڈی کی ایک جیل میں قید ہیں۔

سفارت خانے کے ایک سینئر اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جیو فیکٹ چیک کو ٹیلی فون پربتایاکہ ”ایران کا سفارت خانہ ایسی غلط معلومات کی تردید کرتا ہے، تمام ملاقاتیں پاکستان کے سرکاری رہنماؤں اور حکام کے ساتھ پہلے سے طے شدہ تھیں۔“

اس کے علاوہ ، جیو فیکٹ چیک کو ایرانی صدر کے22 سے 24 اپریل تک دورہ پاکستان کے دوران عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے کیے جانے والے دعوؤں کی تصدیق کے لیے کوئی نیوز رپورٹ یا ثبوت نہیں مل سکا۔

ہمیںGeoFactCheck@پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔