30 اپریل ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسٹیٹ کونسل نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ڈیل کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بشریٰ بی بی کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر جسٹس حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گِل کی آج پھر عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ پھر کہہ رہا ہوں دونوں اطراف عدالت کے ساتھ سیاست کھیل رہی ہیں۔
اسٹیٹ کونسل نے مؤقف اپنایاکہ دونوں فریقین کی استدعا ہے کہ مزید کچھ دن کا وقت دےدیا جائے، ہماری بات چیت چل رہی ہے اور امید ہے جلد ایگریمنٹ ہو جائے گا۔
اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حیرانی سے استفسار کیا کہ ایگریمنٹ؟ جس پر اسٹیٹ کونسل نے بتایاکہ ہمارا دوطرفہ ارینجمنٹ ہو رہا ہے ابھی حتمی نہیں اس لیے نکات ابھی نہیں بتا سکتا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت اس کیس کے زیرالتوا ہونے سے متعلق بہت فکر مند ہے، یہ رٹ فائل کرتے ہیں جب دیکھتے ہیں ریلیف ملنے لگا ہے تو پھرکھیل شروع کردیتے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اسٹیٹ کونسل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ بھی کچھ کم نہیں ہیں۔
وکیل خالد چوہدری نے عدالت کو بتایاکہ عثمان گِل عدت میں نکاح کیس میں ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہیں اس لیے یہاں پیش نہیں ہوسکے۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کا کوئی گراؤنڈ نہیں ہے، آخری بار موقع دے رہا ہوں آئندہ سماعت پرلازمی پیش ہو کر دلائل دیں۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی جیل منتقلی کیس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کر دی۔