Time 02 مئی ، 2024
پاکستان

سندھ حکومت کا کراچی میں اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے شاہین فورس فعال کرنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے شاہین فورس فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا ساتھ ہی آج سندھ کی صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا۔

صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس میں صدر مملکت کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ مددگار ون فائیو کو بہتر بنا کر پولیس کو 168 گاڑیاں اور 120 موٹر سائیکلیں دیدی گئی ہیں۔

ڈی جی رینجرز سندھ نے صدر کو بتایا کہ چار ماہ میں کراچی کے اندر اسٹریٹ کرائم میں 49 افراد جان سے جاچکے ہیں۔

اپنی بریفنگ میں اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف کارروائیوں کے دوران 43 ملزمان پکڑے، 13 مقابلوں میں مارے گئے۔

کچے کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ چار ماہ میں پولیس نے کچے کے 63 ڈاکوؤں کو ہلاک جبکہ 418 کو گرفتار کیا۔

پولیس کی کارروائیوں میں 609 شہریوں کو اغوا ہونے سے بچایا، 103 کو بازیاب کرایا اور 20 کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

اپنی بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ کچے میں مختلف آپریشنوں کے دوران 17 پولیس اہلکار شہید اور 27 جوان زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ صدر مملکت آصف زرداری کی زیر صدارت سندھ میں امن وامان کی صورتحال پر اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ڈی رینجرز سندھ میجر جنرل اظہر وقاص سمیت صوبائی وزرا اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

صدر مملکت نے وزیراعلیٰ سندھ کو حکم دیا کہ کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کو جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اور شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو محفوظ بنانے کیلئے ناردرن بائی پاس پر باڑ لگائی جائے۔

صدر زرداری نے کہا کہ پولیس کو معلوم ہونا چاہیے کہ کراچی میں گاڑیاں اور موبائل چوری ہونے کے بعد کہاں جاتے ہیں، ایسے عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی ناگزیر ہے۔

صدر نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ پولیس افسران کو ٹینیور دیکر ان سے بھرپور کام لیا جائے اور ان کی تعیناتی کارکردگی سے مشروط کی جائے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ زمینوں پر قبضے پر ان کی زیرو ٹالرنس ہے، اس کی اجازت کسی کو نہ دی جائے۔ صدر نے چینی باشندوں کا تحفظ یقینی بنانے کا حکم بھی دیا۔

مزید خبریں :