Time 03 مئی ، 2024
پاکستان

خاتون ٹیچر سے زیادتی کے ملزم کی 14 سال قید کی سزا کالعدم، ہائیکورٹ کا رہا کرنیکا حکم

لیڈی ڈاکٹرکے مطابق بھی کوئی نمونہ متاثرہ خاتون کے جسم سے نہیں ملا اور گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا گیا، شک کا فائدہ پہنچاتے ہوئے ملزم کو رہا کیا جاتا ہے: عدالت۔ فوٹو فائل
 لیڈی ڈاکٹرکے مطابق بھی کوئی نمونہ متاثرہ خاتون کے جسم سے نہیں ملا اور گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا گیا، شک کا فائدہ پہنچاتے ہوئے ملزم کو رہا کیا جاتا ہے: عدالت۔ فوٹو فائل

لاہور ہائیکورٹ نے خاتون اسکول ٹیچر سے زیادتی کے ملزم کی 14 سال قید کی سزا کالعدم قرار دیدی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے ملزم امجد علی کو رہا کرنے کا 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزم کو بری کیا اور فیصلے میں لکھا کہ وقوعہ کی ایف آئی آر 5 روز بعد درج ہوئی، متاثرہ خاتون نے 3 روز تک کسی کو وقوعے کے بارے میں نہیں بتایا، متاثرہ خاتون نے پولیس کو واقعے کی فوری اطلاع بھی نہیں کی، تاخیر سے مقدمہ درج کرانا شک و شبہات پیدا کرتا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ لیڈی ڈاکٹرکے مطابق بھی کوئی نمونہ متاثرہ خاتون کے جسم سے نہیں ملا اور گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا گیا جبکہ پراسکیوشن بھی کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہی لہٰذا ملزم کی 14 سال قید کی سزا کالعدم قرار دی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ ملزم امجد علی کے خلاف تھانہ شور کورٹ میں 2016 میں خاتون سے زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :