Time 03 مئی ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

کراچی: پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ ہوگیا۔

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن پاکستانی وقت کے مطابق 2 بج کر 27  منٹ پر خلا میں بھیجا گیا، چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن’آئی کیوب قمر‘چین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے روانہ ہوا۔

ہینان سے مشن کی کی روانگی پر سپارکو میں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جہاں سپارکو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر تالیوں سے گونج اٹھا۔

 انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے رکن کور کمیٹی ڈاکٹرخرم خورشید نے جیونیوز سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 3 سے 6 ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گا، سیٹلائٹ کی مدد سے چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

انہوں نے کہا کہ آئی کیوب قمر کا ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ چین اور سپارکونے تیار کیا ہے، پاکستان کے پاس تحقیق کے لیے اپنی سیٹلائٹ سے لی جانے والی چاند کی تصاویر ہوں گی، یہ دنیا کا پہلا مشن ہے جو چاند کی دوسری طرف سے نمونے حاصل کرے گا، یہ مشن 53 دن پر مشتمل ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مشن میں  چاند پر چکر لگانا، ٹیک آف کرنا اور واپس پہنچنا شامل ہے  جب کہ  یہ 2 کلو گرام تک کا مادہ اٹھانے کی کوشش کرے گا۔

دوسری جانب جنرل منیجر آئی ایس ٹی سید ثمر عباس کا کہنا تھاکہ یہ تاریخ ساز مناظر ہیں، پاکستان کا پرچم چاند کے مدار میں پہنچنے والا ہے۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

سید ثمر عباس نے مزید کہا کہ  چاند کا موسم، زمین اور  مقناطیسی میدان سے متعلق اس مشن سے اہم معلومات ملیں گی۔

2022 میں چینی نیشنل اسپیس ایجنسی نے ایشیا پیسیفک اسپیس کارپوریشن آرگنائزیشن (ایپسکو) کے ذریعے رکن ممالک کو چاند کے مدار تک مفت پہنچنے کا منفرد موقع فراہم کیا تھا۔

ایپسکو کی پیشکش پر رکن ممالک نے اپنے منصوبے بھیجے تھے، ایپسکو کے رکن ممالک میں پاکستان، بنگلا دیش، چین، ایران، پیرو، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور ترکی شامل ہیں۔

پاکستان کی جانب سے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے بھی مجوزہ منصوبہ جمع کرایا تھا، 8 ممالک میں سے صرف پاکستان کے منصوبے کو قبول کیا گیا، دو سال کی محنت کے بعد سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ کو مکمل کیا جاسکا۔

مزید خبریں :