دہانی نے سابق بھارتی کپتان دھونی سے ملاقات میں ایسا کیا کہا کہ وہ ہنس پڑے؟

ڈومیسٹک کرکٹ کو ہمیشہ ترجیح دیتاہوں کیونکہ پاکستان میں واپسی کا راستہ ڈومیسٹک کرکٹ ہے : دہانی/فوٹوفائل
ڈومیسٹک کرکٹ کو ہمیشہ ترجیح دیتاہوں کیونکہ پاکستان میں واپسی کا راستہ ڈومیسٹک کرکٹ ہے : دہانی/فوٹوفائل

قومی فاسٹ  بولر شاہنواز دہانی  کا شمار ایسے کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جو اپنے کھیل کے ساتھ مزاح کے حوالے سے بھی خوب جانے جاتے ہیں۔

حال ہی میں جیو نیوز کےساتھ خصوصی انٹرویو میں فاسٹ بولر شاہنواز دہانی نے بتایا کہ  گزشتہ ڈومیسٹک کرکٹ کے ہر  ٹورنامنٹ میں پرفارمنس دی اور ہیٹ ٹرک بھی کی، ڈومیسٹک کرکٹ میں دل و جان سے پرفارمنس دے رہاہوں تاکہ پاکستان کے لیے دوبارہ کھیلوں۔

انھوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو ہمیشہ ترجیح دیتا ہوں کیونکہ پاکستان میں واپسی کا راستہ ڈومیسٹک کرکٹ ہےتاہم اگر ڈومیسٹک سیزن مکمل کھیلنا ہے تو فٹنس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔

شاہنواز دھانی نے بھارت کے خلاف میچ کے بعد ایم ایس دھونی سے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ  ایم ایس دھونی کے لاکھوں چاہنے والے ہیں، میں بھی ان میں سے ایک ہوں، مہندرا سنگھ دھونی کو دیکھنے کے لیے دنیا ترستی ہے، ملاقات کے دوران جب میں نے ان سے کہا کہ آپ دھونی ہیں اور میں دہانی ہوں تو ایم ایس دھونی خوب ہنسے، ان سے ملاقات کر کے جیسے میرا خواب پورا ہو گیا۔

شاہنواز دہانی نے بتایا کہ مجھے ریڈبال پسند ہے، محنت کرتا ہوں تاکہ ٹیسٹ اسکواڈ میں نام آجائے، پیسے کی وجہ سے آج کل ٹی ٹوئنٹی پر کھلاڑیوں کی توجہ زیادہ ہے لیکن ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت سب سے زیادہ ہے، جیسے پیٹ کمنز کرتے ہیں، مجھے جب تک ٹیسٹ کرکٹ نہیں ملتی تب تک فرسٹ کلاس میں محنت کرتا رہوں گا، پاکستان کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں تو شامل ہوا لیکن بدقسمتی سے ٹیسٹ میچ نہیں کھیل سکا، ٹیسٹ ٹیم کا حصہ بننے کے لیے محنت جاری رکھوں گا۔

انھوں نے کہا کہ بھارت آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیمیں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تیاری کرتی ہیں، فاسٹ بولر کے لیے تیز  رفتار ہونے کے ساتھ اسکلز ہونا بھی ضروری ہیں، میں چاہتاہوں اندرون سندھ سے میری طرح مزید شاہنواز دہانی پاکستان کے لیے کھیلیں، اندرون سندھ میں کرکٹ کی سہولیات نہیں لیکن میں نے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائی ہے، میں نے چیئرمین پی سی بی سے اندرون سندھ میں کرکٹ اکیڈمی کی درخواست کی ہے جس پر گرین سگنل مل گیا ہے۔

پی ایس ایل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہنواز دھانی کا کہنا تھا کہ ملتان سلطان میں خواتین کوچز کے تحت کھیلنے کا تجربہ منفرد تھا، عموماً خواتین کوچز کے ساتھ بات کرنے میں ہچکچاہٹ ہوتی ہے لیکن ملتان سلطان میں ایسا نہیں ہوا، غیرملکی خواتین کوچز کو دیکھ کر خیال آیا کہ پاکستان میں بھی خواتین کوچز کوچنگ کر سکتی ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ  محمد رضوان کمال انسان اور ذہین کپتان ہیں، چار سال ملتان سلطان کو فائنل میں پہنچایا، پی ایس ایل میں ملتان سلطان کی بہترین فیلڈنگ کی وجہ کوچ کیتھرین ڈیلٹن تھیں۔