فیکٹ چیک: پاکستان کے ایرانی حملوں کو ”قانونی“ قرار دینے کے دعوے بے بنیاد ہیں

پاکستانی حکومت کی طرف سے ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

وائرل ہونے والی آن لائن پوسٹس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت نے 13 اپریل کو اسرائیل کے خلاف ایران کے جوابی حملوں کو قانونی قرار دیا ہے۔

دعویٰ جھوٹا ہے۔

دعویٰ

16 اپریل کوایک صارف نے X، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر لکھا کہ ”پاکستان کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ایران کا حملہ مکمل طور پر قانونی تھا۔“

اس پوسٹ کو 4 لاکھ مرتبہ دیکھا، 1 ہزار 900 دفعہ ری پوسٹ اور 21 ہزار سے زیادہ بار لائک کیا گیا ہے۔

اس جیسے دعوے یہاں،یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے ۔

حقیقت

پاکستانی حکومت کی طرف سے ایسا کوئی بیان 13 اپریل یا اس کے بعد جاری نہیں کیا گیا ، جس میں اسرائیل پر ایران کے جوابی حملوں کو ”قانونی“ قرار دیا گیا ہے۔

ایران نے شام میں ایک ایرانی سفارتی دفتر پر اسرائیلی حملے کے جواب میں 13 اپریل کو اسرائیل پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملے کیے تھے۔

حملے کے اگلے ہی روز پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں مشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت پر ”گہری تشویش“ کا اظہار کیا گیا۔

بیان میں دونوں فریقوں، ایران اور اسرائیل پر زور دیا گیا کہ وہ ”انتہائی تحمل سے کام لیں اور کشیدگی میں کمی کی طرف بڑھیں۔“

پریس ریلیز وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ بیان میں کہیں بھی حملوں کو ”قانونی“ نہیں کہا گیا۔

مزید ،جیو فیکٹ چیک کووزیر اعظم پاکستان کی طرف سے ایسا کوئی بیان نہیں ملا جو 13 اپریل یا اس کے بعد جاری کیا گیا ہو۔

ہمیں@GeoFactCheckپر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔