05 مئی ، 2024
اسرائیل میں قطری ٹی وی چینل الجزیرہ کی نشریات معطل کردی گئیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی سیٹلائٹ اور کیبل پرووائیڈرز نے الجزیرہ چینل کی نشریات معطل کردی ہیں۔
اسرائیلی سیٹلائٹ سروس کے مطابق اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روک دی گئی ہیں۔
خیال رہےکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی کابینہ نے الجزیرہ چینل بند کرنےکی منظوری دی تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے متفقہ طور پر اسرائیل میں الجزیرہ کا آپریشن بند کرنےکا فیصلہ کیا جب کہ اسرائیلی پارلیمنٹ الجزیرہ چینل کی عارضی بندش کےحق میں پہلےہی ووٹ دے چکی تھی۔
اسرائیلی وزیر اطلاعات شلومو کرہی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں الجزیرہ کو بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئےکہا کہ انہوں نے الجزیرہ چینل کی بندش کے حکم پر دستخط کردیے ہیں اور یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اطلاعات کے یہ احکامات ابتدائی طور پر 45 دن تک نافذ رہیں گے مگر اس کے بعد وزارت کو ضلعی عدالت کے سامنے اس فیصلے کو رکھنا ہوگا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حکومت نے وزیر اطلاعات کو ہدایت کی ہےکہ اسرائیل میں الجزیرہ چینل کو بند کرنے کے ساتھ الجزیرہ چینل کے آفس کو سیل کرکے کمپیوٹرز اور موبائل سمیت دیگر سامان کو بھی ضبط کرلیا جائے۔
اسرائیلی حکومت نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ اسرائیل سے الجزیرہ کی ویب سائٹ تک رسائی کو بھی محدود کیا جائے۔
الجزیرہ بیورو چیف نے اسرائیلی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیل کا فیصلہ خطرناک اور سیاسی ہے، اسرائیلی فیصلے کےخلاف قانونی چارہ جوئی کےلیےالجزیرہ کی لیگل ٹیم کام کر رہی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم طویل عرصے سے اسرائیل مخالف ہونےکا الزام لگاتے ہوئے الجزیرہ کی نشریات بند کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے دوران الجزیرہ کے متعدد صحافی اور ان کے اہلخانہ شہید ہوچکے ہیں۔
گزشتہ سال 25 اکتوبر کو ایک فضائی حملے میں غزہ کے بیورو چیف کی اہلیہ، بیٹا، بیٹی، پوتا اور 8 دیگر رشتہ دار شہید ہوگئے تھے۔