آئی ایم ایف پروگرام سے منسلک ہونے کے باعث بجٹ کی تیاری تاخیر کا شکار

آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس محصولات اوربجٹ خسارہ طے کرنے کے بعد باقی چیزیں طے ہوسکیں گی: ذرائع/ فائل فوٹو
 آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس محصولات اوربجٹ خسارہ طے کرنے کے بعد باقی چیزیں طے ہوسکیں گی: ذرائع/ فائل فوٹو

اسلام آباد: آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آئی ایم ایف پروگرام سے منسلک ہونے کی وجہ سے بجٹ کی تیاری تاخیر کا شکا رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کےساتھ ٹیکس محصولات اوربجٹ خسارہ طے کرنے کے بعد باقی چیزیں طے ہوسکیں گی جب کہ وفاقی وزارتوں کیلئےترقیاتی بجٹ کی حد بھی ابھی طے نہیں ہوسکی ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ اسٹریٹجی پیپر 2024-25 تاحال تیار نہیں ہوسکا ہے حالانکہ بجٹ اسٹریٹجی پیپر 22 اپریل تک منظور کرانے کا ہدف تھا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس بھی نہیں بلائے گئے جب کہ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس مئی کے دوسرے ہفتے میں شیڈول تھا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ کابینہ کیلئے بجٹ دستاویزات کی تکمیل رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے جب کہ نئےمالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کوبھی وفاقی بجٹ پربریفنگ دی جائےگی مگر قومی اسمبلی، سینیٹ کی خزانہ اور منصوبہ بندی کی قائمہ کمیٹیاں بھی ابھی تک تشکیل نہیں ہوئیں۔