08 مئی ، 2024
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں غفلت کے مرتکب افسران کی نشاندہی کرنے کے لیے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کر دی گئی۔
وزیر اعظم آفس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں انکوائری کمیٹی کے ارکان بشمول سکریٹری خزانہ امداد بوسال، اویس کنڈی، نعمان خالد اور بابر مجید بھٹی شریک تھے۔
اعلامیے کے مطابق ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ملک میں سگریٹ سازی، کھاد اور سیمنٹ کے کارخانوں میں پیداوار کی مانیٹرنگ، جعلی مصنوعات کی شناخت اور اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے بنایا گیا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم میں ناقص منصوبہ بندی اور نفاذ کے حوالے سے غفلت کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا۔
ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں غفلت کے مرتکب افسران کی نشاندہی کرنے کے لیے تشکیل شدہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی۔
وزیراعظم نے استفسار کیا کہ اتنے اہم قومی منصوبے کے نفاذ میں جلد بازی کر کے اہم شقوں کو نظر انداز کیوں کیا گیا۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق اس وقت کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور ممبر آپریشنز انلینڈ ریونیو اس غفلت کے مرتکب پائے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سنگین غلطی کی بنیادی ذمہ داری بعد ازاں انہی عہدوں پر کام کرنے والے افسران پر عائد ہوتی ہے۔ناقص انتظامی نگرانی کے لیے اس وقت کے چیئرمین ایف بی آر بھی ذمہ دار ٹھہرائے گئے ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ اس سنگین غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے میں تھرڈ پارٹی آڈٹ اور تنازعات کے حل کے متبادل نظام کے حوالے سے بھی شقیں شامل کی جائیں۔
وزیراعظم نے انکوائری کمیٹی کو جامع رپورٹ مرتب کرنے پر ان کی کارکردگی کو سراہا۔