فیکٹ چیک : محسن نقوی کا صوبہ پنجاب کے جرائم میں 30 فیصد کمی کا دعویٰ درست نہیں

2022 کے مقابلے 2023 میں صوبے میں درحقیقت گھناؤنے جرائم میں اضافہ ہوا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی بارہا کہہ چکے ہیں کہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں تقریباً 30 فیصد کمی آئی ہے۔

محسن نقوی جنوری 2023 سے فروری 2024 تک صوبہ پنجاب کے عبوری وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔

یہ دعویٰ غلط ہے، کیونکہ پنجاب میں 2023 میں جب محسن نقوی صوبے کی سربراہی کر رہے تھے، درحقیقت گھناؤنے جرائم کے رجسٹرڈ مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

دعویٰ

10 جنوری کومحسن نقوی، جو اس وقت پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ تھے، نے صوبے کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پنجاب) کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی۔انہوں نے پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا: ”ابھی 30 پرسنٹ کم ہوا ہے کرائم، اور انشاءاللہ تعالی مجھے پوری امید ہے کہ اس کو اور نیچے لے کر آئیں گے۔“

انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کن مخصوص جرائم کا حوالہ دے رہے تھے۔

محسن نقوی نے 5 فروری کو گوجرانوالہ میں سیف سٹی پروجیکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے اور پھر 26 اپریل کو اسلام آباد میں دوبارہ اس دعویٰ کو دہرایا۔

تینوں پریس کانفرنسوں کو مقامی میڈیا نے کور کیا اور یہ یوٹیوب پر دستیاب ہیں۔

حقیقت

محسن نقوی کا بیان پنجاب میں جرائم کے اعدادوشمار کی غلط تصویر پیش کرتا ہے۔ جہاں غیرت کے نام پر قتل کے رجسٹرڈ کیسز کی تعداد میں 2022 کے مقابلے 2023 میں کمی دیکھی گئی، وہیں 2023 میں ریپ، گینگ ریپ، قتل اور تیزاب پھینکنےجیسے گھناؤنے جرائم میں اضافہ ہوا۔

درحقیقت 2022 کے مقابلے تمام رپورٹ شدہ جرائم کے رجسٹرڈ کیسز کی تعداد میں 46 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ذیل میں پولیس کا آفیشل ڈیٹا ہے، جو پنجاب پولیس کی جانب سے جیو فیکٹ چیک کو فراہم کیا گیا ہے، اور ساتھ ہی ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (HRCP) کے ذریعے دستاویزی ڈیٹا ہے۔

فیکٹ چیک : محسن نقوی کا صوبہ پنجاب کے جرائم میں 30 فیصد کمی کا دعویٰ درست نہیں

2023 میں انسانی حقوق کی صورتحال کے عنوان سے اپنی سالانہ رپورٹ میں، ایچ آر سی پی نے یہ بھی نوٹ کیا کہ”2022 کے مقابلے میں 2023 میں [پنجاب میں] جرائم میں نمایاں اضافہ“، خاص طور پر ریپ اور گینگ ریپ کے رجسٹرڈ کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

یہ الگ بات کہ لاہور میں بھی ریپ کے کیسز کی تعداد 2022 میں 488 سے بڑھ کر 2023 میں 778 ہو گئی، جب کہ قتل اور گینگ ریپ کے کیسز کی تعداد 2022 میں 502 سے کم ہو کر 455 اور گینگ ریپ کے کیسز کی تعداد 2022 میں 33 سے کم ہو کر 2023 میں 30 ہو گئی۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔