16 مئی ، 2024
رات کو سڑک پر چہل قدمی کرتے ہوئے سر کے اوپر سے اگر کوئی طیارہ گزرے تو آپ اس کی روشنیوں کو جلتے بجھتے دیکھیں گے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ آخر طیاروں کے پیٹ کے نیچے، پروں اور دیگر حصوں میں یہ روشنیاں کیوں جلتی بجھتی یا فلیش کرتی ہیں؟
اس کی وجہ آپ کا تحفظ ہے۔
جی ہاں واقعہ طیاروں کی یہ جلتی بجھتی روشنیاں دیگر طیاروں پر موجود پائلٹس اور زمین پر موجود آپریٹرز کو نظر آتی ہیں۔
اس سے دیگر طیاروں کے پائلٹس کو علم ہوتا ہے کہ ایک طیارہ قریب سے گزر رہا ہے اور انہیں محفوظ فاصلے پر رہنا چاہیے۔
یہ فلیشنگ لائٹس 2 اقسام کی ہوتی ہیں۔
ایک قسم اسٹروب لائٹ ہے جو سفید رنگ کی تیز روشنی فلیش کرتی ہے تاکہ رات کی تاریکی میں یہ طیارہ آسمان پر موجود دیگر طیاروں کو نظر آسکے۔
اکثر طیاروں میں یہ روشنیاں ونگ کے کونوں پر نصب ہوتی ہیں اور تاریکی یا کم روشنی میں بھی میلوں دور سے نظر آ جاتی ہیں۔
دوسری قسم Becons ہے اور اس طرح کی لائٹس سے سرخ رنگ کی روشنی خارج ہوتی ہے جو زمین پر موجود عملے کو آگاہ کرتی ہے کہ طیارے کے انجن اسٹارٹ ہوئے ہیں یا وہ دوڑنے والا ہے۔
اس لائٹ کو جوڑی کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے، ایک لائٹ طیارے کے اوپری حصے جبکہ دوسری فیولیج کے قریب نیچے نصب کی جاتی ہے۔
اس سے ہٹ کر طیارے میں لینٖڈنگ لائٹس بھی نصب ہوتی ہیں جن کو بھی حادثات سے تحفظ فراہم کرنے والے لائٹننگ سسٹم کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔
ان لائٹس سے تاریکی میں لینڈنگ کے دوران طیارے زیادہ واضح نظر آتے ہیں۔