21 مئی ، 2024
ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے صدر ابراہیم رئیسی اور حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر میں سوار دیگر افراد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ سید ابراہیم رئیسی مجاہد عالم اور عوامی صدر تھے، اس عظیم شخص نے ذمہ داری سنبھالی، خود کو لوگوں، ملک اور اسلام کیلئے وقف رکھا۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ایرانی قوم جاں نثار اور مخلص شخصیت سے محروم ہوگئی، ابراہیم رئیسی کیلئے عوام کی خدمت ہر چیز سے بالاتر تھی، بعض بدخواہوں کے طنز بھی انہیں امور بہتر کرنے سے نہ روک سکے۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ آیت اللّٰہ آل ہاشم نماز جمعہ کے محبوب اور قابل احترام پیش امام تھے اور عبداللہیان محنتی اور فعال وزیر خارجہ تھے، مالک رحمتی مشرقی آذربائیجان کے انقلابی گورنر تھے۔
سپریم لیڈر نے کہا کہ وہ ابراہیم رئیسی کی قابل احترام والدہ کو دلی تعزیت پیش کرتے ہیں اور ابراہیم رئیسی کی نیک و عظیم اہلیہ کو بھی دلی تعزیت پیش کرتے ہیں۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ وہ آل ہاشم کے انتہائی محنتی والد کو بھی دلی تعزیت پیش کرتے ہیں، وہ اہل خانہ کیلئے صبر اور مرحومین کی ارواح کیلئے اللّٰہ کے رحم کی دعا کرتے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال کے بعد پہلے نائب صدر محمد مخبر آئین کے مطابق ایگزیکٹو برانچ کے انچارج ہیں اور محمد مخبر کو عدلیہ اور قانون ساز اداروں کے سربراہوں کی ہم آہنگی سے 50 دنوں کے اندر انتخابات کرانے ہوں گے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور دیگر رہنماؤں کی ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال پر ملک میں 5 روزہ قومی سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب خراب موسمی حالات کے سبب ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر دیزمر جنگل میں کریش ہوا، حادثہ ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کے درمیانی علاقے میں پیش آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ شدید دھند اور بارش کو قرار دیا گیا ہے، پرواز کے آدھے گھنٹے بعد صدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر 2 ہیلی کاپٹروں سے رابطہ منقطع ہوا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز جا رہے تھے، ڈیم کی افتتاحی تقریب میں آذربائیجانی صدر نے بھی شرکت کی تھی۔
حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر رئيسی کے ساتھ ایرانی وزير خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذر بائيجان کے گورنر مالک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ترجمان بھی سوار تھے۔