پاکستان

رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کیش کے استعمال پر پابندی اور سیکٹر میں اصلاحات کا فیصلہ

رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کیش کے استعمال پر پابندی اور سیکٹر میں اصلاحات کا فیصلہ
چیئرمین مشتاق احمد سکھیرا کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ و کاؤنٹر فنانسنگ ٹیررازم اتھارٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا/ فائل فوٹو

کراچی: رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کیش کے استعمال پر پابندی اور سیکٹر میں اصلاحات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چیئرمین مشتاق احمد سکھیرا کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ و کاؤنٹر فنانسنگ ٹیررازم اتھارٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ  اجلاس میں گریڈ 21 کے افسر احسن صادق کو اتھارٹی کا ڈائریکٹر جنرل بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔

دستاویزات کے مطابق اجلاس میں مئی کے پہلے ہفتے میں نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ و کاؤنٹرفنانسنگ ٹیررازم اتھارٹی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں جس میں کیش کے استعمال پر پابندی اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی اصلاحات کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق اجلاس میں نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ و کاؤنٹرفنانسنگ ٹیررازم اتھارٹی کو فعال کرنے کے لیے ڈیپوٹیشن پر ملازمین تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ قواعد و ضوابط تیار ہونےکے بعد اسٹاف مستقل بنیادوں پربھرتی کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ منظم جرائم میں کیش استعمال کا خاتمہ کرنے کے لیے انٹرنل نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کا جائزہ لیا گیا جب کہ اجلاس میں اتھارٹی کے لیے سال 2024-2025 کے لیے 300 ملین روپے رکھنے کی تجویز بھی دی گئی۔

اجلاس میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں اصلاحات کے لیے صوبوں سے تجاویز لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں کہا گیا کہ غیر رجسٹرڈ رئیل اسٹیٹ کاروبار بھی منی لانڈرنگ کا حصہ اور ملک کو بھاری ریونیو نقصانات کا باعث ہے۔

مزید خبریں :