24 مئی ، 2024
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے رفح میں اسرائیلی آپریشن کے حوالے سے دیے گئے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے عملی اقدامات پر زور دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے ترجمان باسم نعیم نے کہا ہے کہ ہم عالمی عدالت انصاف کی جانب سے رفح میں اسرائیلی آپریشن فوری روکنے کے حکم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کا یہ فیصلہ ناکافی ہے کیونکہ غزہ کی پٹی اور خاص طور پر شمالی غزہ میں بھی اسرائیلی حملے اتنے ہی شدید اور خطرناک ہیں جتنے رفح میں ہیں۔
حماس کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا عالمی عدالت انصاف کے اس فیصلے کو عملی اقدام کی صورت دی جائے اور صہیونی ریاست پر اس فیصلے کے نفاذ کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔
انہوں نے عالمی عدالت انصاف کی جانب سے غزہ میں تحقیقاتی کمیٹی کو جانے کی اجازت دینے کے حکم کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ حماس تحقیقاتی کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔
خیال رہےکہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن روکنے کا حکم دے دیا ہے۔
عالمی عدالت انصاف میں رفح میں اسرائیلی آپریشن رکوانے کے لیے جنوبی افریقا کی درخواست پر فیصلہ سنایا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کوغزہ کےعلاقے رفح میں فوجی کارروائیاں فوری طورپر روکنی ہوں گی،غزہ پٹی کے شہری انتہائی تشویشناک حالات سےدوچار ہیں۔
عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ اسرائیل فوری طور پر رفح کی بارڈر کراسنگ کو کھولے۔
عدالت نے کہا کہ رفح میں فوجی آپریشن سے انتہائی افسوسناک انسانی سانحہ جنم لےسکتا ہے۔
عالمی عدالت انصاف کے فیصلے میں کہا گیا کہ اسرائیل ایک ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں صورتحال بہتربنانےکے اقدامات کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیل بین الاقوامی تفتیشی ٹیم کے ارکان کو غزہ پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دے۔