Time 28 مئی ، 2024
پاکستان

یوم تکبیر پاکستانی قوم کے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے اتحاد کی یاد دلاتا ہے: وزیراعظم

یوم تکبیر پاکستانی قوم کے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے اتحاد کی یاد دلاتا ہے: وزیراعظم
یومِ تکبیر ہماری قوم کی استقامت، غیر متزلزل ارادے اور علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا ثبوت ہے: قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے یوم تکبیر پر جاری پیغام میں کہا ہےکہ آج کے روز ہم یہ عہد کریں کہ نہ صرف بیرونی دشمنوں بلکہ پاکستان میں موجود 9 مئی جیسے واقعات سے انتشار کے خواہشمند عناصر کی شرپسندی کو اتحاد، تنظیم اور یقینِ محکم کے ساتھ دن رات محنت سے ناکام بنائیں گے۔

وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ یوم تکبیر پاکستانی قوم کے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے اتحاد کی یاد دلاتا ہے، آج کے دن پوری قوم نے اس ملک کی سالمیت کیلئے یہ فیصلہ کیا کہ ملکی دفاع پر کسی قسم کا بیرونی دباؤ قبول کرکے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یومِ تکبیر سیاسی اور دفاعی قوتوں کے اس ملک کے دفاع کو مضبوط تر بنانے کیلئے ایک جھنڈے، سبز ہلالی پرچم تلے متحد ہونے کی یاد دلاتا ہے، یوم تکبیر بیرونی دشمنوں کے ساتھ ساتھ ایسے اندرونی دشمنوں، جو ملک میں انتشار کی سیاست سے اس ملک کو خطرے سے دوچار کرنا چاہتے ہیں، ان کے ناپاک عزائم کو ہمیشہ ناکام بنانے کے عہد کی تجدید کا دن ہے۔

قائم قام صدر سیّد یوسف رضا گیلانی کا یوم تکبیر پر پیغام

قائم مقام صدر سیّد یوسف رضا گیلانی نے یومِ تکبیر کے موقع پر پیغام میں کہا کہ یومِ تکبیر ہماری قوم کی استقامت، غیر متزلزل ارادے اور علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا ثبوت ہے، آج کے دن پاکستان کامیابی سے اپنی ایٹمی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوہری طاقتوں کی صف میں شامل ہوگیا، پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر تنازعات کے پرامن حل پر پختہ یقین رکھتا ہے۔

قائم مقام صدر نے کہا کہ پاکستان کم از کم اور قابلِ اعتماد سدِ جارحیت، طاقت کا توازن برقرار رکھنے اور جارحیت رد کرنے کیلئے پرعزم ہے، پاکستان کی اسٹریٹیجک صلاحیت ایک طاقتور سدِ جارحیت اور امن کا ہتھیار ہے، جوہری سدِ جارحیت جنوبی ایشیا میں استحکام کی بنیاد ہے اور ہم اس اصول کو قائم رکھنے کیلئے پرعزم ہیں، ہمیں ایک ایٹمی ریاست بننے کے سفر میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،ہماری قیادت اور سائنسدانوں نے اس نمایاں کامیابی کو حاصل کرنے کیلئے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا۔

مزید خبریں :