29 مئی ، 2024
بھکر میں تھل یونیورسٹی کی طالبہ سے مبینہ اجتماعی زیادتی میڈیکل رپورٹ میں ثابت ہوگئی، 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے 2 کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس کے مطابق یونیورسٹی کی متاثرہ طالبہ نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا کہ یونیورسٹی کے 8 طالب علموں نے گینگ بنا رکھا ہے جو طالبات کو بلیک میل کرکے زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں۔
طالبہ کے مطابق نامزد ملزم نے اسے پہلے شادی کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بھی بنائی، ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر ملزم اسے دو سال تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
طالبہ کے مطابق گزشتہ روز اسے یونی ورسٹی کے باہر سے اغوا کرکے پرائیویٹ بوائز ہاسٹل میں 8 ملزمان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ڈی پی او عبداللہ لک کے مطابق ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی ثابت ہونے پر 8 نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
دوسری طرف تھل یونی ورسٹی کے پی آر او کا کہنا ہےکہ طالبہ پیپر دینے کے بعد یونیورسٹی سے چلی گئی تھی، جس بوائز ہاسٹل میں زیادتی کا واقعہ پیش آیا وہ پرائیویٹ ہے اور تھل یونیورسٹی کی ملکیت نہیں۔