29 مئی ، 2024
ملک کے بیشتر علاقے اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور ایسے میں کراچی سے خیبر تک بجلی کی لوڈشیڈنگ سے عوام کا جینا محال ہوگیا ہے۔
ضلع خیبر میں لوڈشیڈنگ کےستائے شہریوں نے لنڈی کوتل گرڈ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا۔
مشتعل مظاہرین گرڈ اسٹیشن کے اندرگھس گئے اور وہیں دھرنا دے دیا۔ پیپلزپارٹی کے تحت ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے لوڈشیڈنگ ختم کرنےکا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ علاقے میں لوڈشیڈنگ 20 گھنٹے سے بڑھ چکی ہے۔
گلگلت بلتستان کے علاقے چلاس میں بھی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف متعدد مقامات پر احتجاج کیا گیا اور تاجروں کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔
بلوچستان کے علاقے نصیرآباد میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر آگئے۔ اوستہ محمد میں شہریوں نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور شاہراہ بند کردی۔
ملتان میں 4 گھنٹے سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے،
سندھ کے ضلع مٹیاری میں 12 سے 18گھنٹے بجلی غائب ہے، حیدرآباد سمیت سندھ کے 9 اضلاع میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے دوران کئی سینٹرز پر لوڈشیڈنگ کے باعث طلبا کے لیے امتحان دینا چیلنج بن گیا۔
کراچی میں آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41.5 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا، ایسی سخت گرمی میں بھی شہر کے مختلف علاقوں میں 10گھنٹے تک بجلی غائب رہنے کا سلسلہ جاری ہے۔کے الیکڑک نے لوڈشیڈنگ کی وجہ بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کو قرار دیا ہے۔