30 مئی ، 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر علی ظفر نے خاور مانیکا پر تشدد کرنے والے وکیل کا لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں بات چیت کے دوران خاور مانیکا پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ حملہ آور وکیل کا پتا لگایا جائے کہ وہ کون ہے؟
انہوں نے کہا کہ خاور مانیکا پر تشدد کرنے والے اس وکیل کا تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی میں چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے علی ظفر کے مطالبے کی حمایت کی۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کو اسلام آباد کی عدالت میں آمد کے موقع پر پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں عدت میں نکاح کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا عدالت میں پیش ہونے کیلئے آئے جہاں عدالتی احاطے میں موجود پی ٹی آئی کے وکلا نے ان پر تشدد کیا اور تھپڑ مارے۔
خاور مانیکا پر وکیل کے تشدد کے بعد ان کے ساتھ موجود وکلا نے انہیں بچایا اور عدالت میں لے گئے۔
عدالت میں جج کے چیمبر میں جانے کے بعد بھی پی ٹی آئی وکلا نے کمرہ عدالت میں خاور مانیکا کو بوتلیں ماریں۔