فیکٹ چیک: ویڈیو میں رقص کرنے والا شخص عدت کیس کی سماعت کرنے والا جج نہیں

ویڈیو میں نظر آنے والا شخص جج شاہ رخ ارجمند نہیں بلکہ راولپنڈی کا رہائشی چوہدری اسد ہے۔

پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ایک شخص کی شادی کی تقریب میں رقص کرتے ہوئے ویڈیو اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں کہ یہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عدت کیس میں سزا کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کرنے والے جج شاہ رخ ارجمند ہیں۔

اس ویڈیو کلپ کو اب تک مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 10 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

29 مئی کو ایک سوشل میڈیا صارف نے X، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر ایک منٹ سے زائد دورانیے کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک شخص کو رقص کرتے اور ایک خاتون کے اوپر پیسے پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کلپ کو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا کہ”یہ معزز جج صاحب ہیں جنہوں نے عدت کیس میں فیصلہ دینا ہے۔“

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو3 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

جبکہ ایک ٹک ٹاک صارف نے بھی دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی ہے۔

حقیقت

ویڈیو میں نظر آنے والا شخص جج شاہ رخ ارجمند نہیں ہیں، جو اس ہفتے عمران خان اور ان کی اہلیہ کی جانب سے غیر قانونی شادی کیس میں ان کی 7 سال قید کی سزا کے خلاف دائر اپیل کا فیصلہ سنانے والے تھے۔ 

دراصل ویڈیو میں نظر آنے والا شخص راولپنڈی کا رہائشی چوہدری اسد ہے۔

چوہدری اسد نے جیو فیکٹ چیک کو تصدیق کی کہ ویڈیو واقعی ان کی ہے۔ چوہدری اسد نے ٹیلی فون پر بتایا کہ ”یہ ویڈیو تقریباً چار سے پانچ سال پرانی ہے اور یہ گوجرانوالہ میں ان کے ایک دوست کی شادی کے موقع پر ریکارڈ کی گئی تھی۔“

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔