فیکٹ چیک : جناح اسپتال کے انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو مریم نواز کے نام سے منسوب کیے جانے کا دعویٰ غلط قرار

متعلقہ معلومات سے واقف 3 سرکاری افسران اور پنجاب کے 2 وزراء نے زیر گردش دعوؤں کی تردید کی ہے۔

سوشل میڈیا اور واٹس ایپ پر گردش کرنے والے ایک نوٹیفکیشن میں الزام لگایا جا رہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب، جناح اسپتال لاہور میں زیر تعمیر انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا نام اپنے نام پر رکھنا چاہتی ہیں۔

دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

ایک مبینہ نوٹیفکیشن جس پر 29 مئی کی تاریخ درج ہے، میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ علامہ اقبال میڈیکل کالج/جناح اسپتال لاہور کے بورڈ آف مینجمنٹ نے اسپتال کے زیر تعمیر انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا نام ”مریم نواز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (MNICVD) لاہور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ “ اس نوٹیفکیشن پر اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سینئر پلاننگ آفیسر فاطمہ نورین کے دستخط موجود ہیں۔

فیکٹ چیک : جناح اسپتال کے انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو مریم نواز کے نام سے منسوب کیے جانے کا دعویٰ غلط قرار

اسی طرح کے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے ہیں۔

حقیقت

متعلقہ معلومات سے واقف3 سرکاری افسران اور پنجاب کے2 وزراء نےزیر گردش دعوؤں کی تردید کی ہے۔

مذکورہ نوٹیفکیشن پر پنجاب حکومت کے اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سینئر پلاننگ آفیسر فاطمہ نورین کے دستخط ہیں۔

جیو فیکٹ چیک سے بات کرتے ہوئے فاطمہ نورین نے اس بات کی تردید کی کہ محکمہ کی طرف سے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا اور نہ ہی کوئی تجویز زیر غور تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوٹیفکیشن ”جعلی“ ہے۔

جناح اسپتال لاہور کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر یحییٰ سلطان نے بھی ایسے کسی فیصلے یا متعلقہ حکومتی نوٹیفکیشن کے جاری ہونے کی تردید کی۔

اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری علی جان خان نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ سرکاری اسپتال کا نام تبدیل کرنے کے لیے پنجاب کی کابینہ سے منظوری درکار ہوتی ہے۔

انہوں نے ٹیلی فون پر کہا، ”کوئی بھی انتظامی محکمہ ایسا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار نہیں رکھتا ہے اور ہمارے محکمے کی جانب سے کابینہ کو کوئی [ایسی] سمری نہیں بھیجی گئی۔“

اس کے علاوہ، جیو فیکٹ چیک کو اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر بھی نوٹیفکیشن نہیں مل سکا۔

 سیکرٹری علی جان خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے محکمہ کی طرف سے جاری کردہ نئے فارمیٹ کے نوٹیفکیشن کے ساتھ ساتھ QR کوڈ بھی ہوتا ہےجبکہ آن لائن گردش ہونے والے نوٹیفکیشن میں ایسا کچھ بھی موجود نہیں۔

پنجاب کے وزیر برائے اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق اور صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری نے بھی نوٹیفکیشن کو”جعلی“ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

ہمیںGeoFactCheck @پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔