04 جون ، 2024
اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نیا ٹیکس نہ لگانے اور موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں رد و بدل کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات گزشتہ روز ہوئے جس دوران کاروباری اور تنخواہ دارطبقے پریکساں ٹیکس لگانے کی تجاویز زیرغور آئیں جب کہ دونوں فریقین نے ٹیکس تجاویز پر ورچوئل مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے سلیبز میں تبدیلی، نئے ٹیکسز کا مطالبہ کر رکھا ہے جب کہ آئی ایم ایف نے پینشنرز کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت ٹیکسز کی تجاویز دی تھیں۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی تھیں اور وزیراعظم نےگزشتہ ہفتے اس معاملے پرآئی ایم ایف سے بات چیت کی ہدایت کی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ ورچوئل مذاکرات کے دوران سب اشیاء پر جی ایس ٹی یکساں شرح سے نافذ کرنے کا بھی جائزہ لیا گیا اور جی ایس ٹی کی شرح میں ایک فی صد اضافے کا امکان ہے تاہم آئندہ بجٹ میں پینشنرز پرنئےٹیکس پر حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا تاہم
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پینشن پرٹیکس نہیں لگاناچاہتی لیکن آئی ایم ایف نے اس کا مطالبہ کررکھا ہے اور اس سلسلے میں وزرت خزانہ آئی ایم ایف سے رابطے میں ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا البتہ موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں ردوبدل کیاجائےگی۔