09 جون ، 2024
آئندہ بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنےکے لیے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ابتدائی مراحل میں 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، پٹرولیم مصنوعات پر 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے سے تقریباً 6 سو ارب روپے کا ریونیو متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیےفنانس بل میں تمام سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے، سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے سے تقریباً ساڑھے5 سو ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنےکے لیے سیلز ٹیکس کی شرح مزید 1 فیصد بڑھنے کا امکان جس سے تقریباً 100 ارب روپے کا اضافی ریونیو متوقع ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ سیلز ٹیکس کی شرح بھی 18 فیصد سےبڑھ کر19فیصد تک پہنچ جائے گی جبکہ کمرشل درآمدکنندگان کے لیے درآمدی ڈیوٹیز کو 1 فیصد بڑھانے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔
ذرائع کے مطابق کمرشل درآمدکنندگان پرڈیوٹیز کی شرح بڑھانے سے 50 ارب روپے کی اضافی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ کے لیے تمام ٹیکس تجاویز آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کردی گئی ہیں، سیلز ٹیکس کی شرح بڑھنے سے آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اضافی ریونیو حاصل کرنے کے لیےتجاویز ابتدائی مراحل میں ہیں جن میں ردوبدل ممکن ہے جبکہ 7 سو ارب روپے مزید حاصل کرنے کے لیے مختلف تجاویز زیرغور ہیں۔