09 جون ، 2024
رواں مالی سال کا اقتصادی سروے 11 جون کو جاری کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ اقتصادی سروے کے اہم نکات پر بریفنگ دیں گے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال حکومت کو اہم معاشی اہداف کےحصول میں ناکامی کا سامنا رہا اور اقتصادی و صنعتی ترقی، مہنگائی، بجلی کی پیداوار کے حوالے سے اہداف حاصل نہ ہوسکے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال شرح سود 22 فیصد تک بڑھانےکے باوجود مہنگائی کم کرنےکا ہدف حاصل نہ ہوسکا اور رواں مالی سال کے دوران مہنگائی 21 فیصدکے ہدف کے برعکس 26 فیصد رہی۔
ذرائع نے بتایا کہ سروے رپورٹ کے مطابق صنعتی شعبےکی پیداوار 3.4 فیصد کے برعکس 1.2 فیصد رہی جبکہ مینوفیکچرنگ سیکٹرکی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کے برعکس 2.4 فیصد رہی۔
ذرائع کے مطابق سروسز سیکٹر کی ترقی 3.6 فیصد ہدف کے برعکس 1.2 فیصد رہی۔
ذرائع کے مطابق اشیا کا درآمدی بل 58 ارب ڈالر کے برعکس 55 ارب ڈالر تک محدود رہنےکا تخمینہ ہے جبکہ رواں مالی سال کےدوران 30 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل ہونےکا تخمینہ لگایا گیا ہے، اس کے علاوہ اشیا کا تجارتی خسارہ 28 ارب ڈالر ہدف کے برعکس 25 ارب ڈالر رہنےکا تخمینہ ہے۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال زرعی شعبے کی گروتھ 6.25 فیصد، سروسز سیکٹر کی گروتھ 1.21فیصد اور صعنتی شعبے کی گروتھ بھی 1.21فیصد رہی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی جی ڈی پی کا حجم 36 ارب 70کروڑ اضافے سے 374 ارب 90کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال میں گندم پیداوار شرح نمو کا 11.64 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
ذرائع کے مطابق کپاس کی پیداوار میں 108.22 فیصد کا اضافہ ریکارڈ جبکہ چاول کی پیداوار میں 34.78 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق گنے کی پیداوار میں 0.39 فیصد اور مکئی کی پیداوار میں 10.35 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔