Time 12 جون ، 2024
دنیا

سعودیہ کے مؤثر اقدامات، دوران حج گرمی سے اموات اور فالج کے واقعات میں کمی

سعودیہ کے مؤثر اقدامات، دوران حج گرمی سے اموات اور فالج کے واقعات میں کمی
 ہر سال 180 سے زائد ممالک سے آئے لاکھوں عازمین حج سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں/فوٹوبشکریہ عرب نیوز

 سعودی حکومت کے اقدامات کے باعث 40 سالوں میں حج سیزن کے دوران گرمی اور لُو  سے ہونے والی اموات میں 47.6 فیصد اور فالج کے واقعات میں 74.6 فیصد کی کمی رپورٹ کی گئی ہے۔

 حال ہی میں شہزادہ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر کے زیر اہتمام ’مکہ جانے والے عازمین حج کیلئے موسمیاتی صحت سے متعلق خطرات میں اضافے‘ کے عنوان سے ایک تحقیقی رپورٹ جرنل آف ٹریول میڈیسن میں شائع کی گئی۔

شائع کی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں40 سالوں میں حج سیزن کے دوران ماحول کے درجہ حرارت میں اضافے اور صحت کی صورتحال کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

مکہ میں ہر 10 سال میں درجہ حرارت میں 0.4 ڈگری سیلسیس کا اضافہ ریکارڈ 

 تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہر سال 180 سے زائد ممالک سے لاکھوں عازمین حج سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں جبکہ  مکہ میں ہر 10 سال کے دوران درجہ حرارت میں 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

درجہ حرارت میں اضافے کے باوجود سعودی حکومت کے اقدامات سود مند ثابت ہوئے اور 40 سال کے حج سیزن کے دوران گرمی اور لو سے ہونے والی اموات میں 47.6 فیصد اور فالج کے واقعات میں 74.6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

سعودیہ کے مؤثر اقدامات، دوران حج گرمی سے اموات اور فالج کے واقعات میں کمی
فوٹوبشکریہ عرب نیوز

حج سیزن کیلئے سعودی حکومت کے مؤثراقدامات 

سعودی حکومت کی جانب سے ہر برس حجاج کیلئے گرمی کے پیش نظر صحت کولاحق خطرات کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات سامنے آتے ہیں۔ 

ان  اقدامات میں کھلی جگہوں پر ہوا کو ٹھنڈا کرنے کے لیے mist fan کا استعمال، پانی اور چھتری کی تقسیم کے ساتھ ساتھ 2010 سے مقدس مقامات پر شروع کی گئی المشاعر ٹرین سمیت ائیر کنڈیشنڈ گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

سعودی حکومت نے قدرتی ہوا کو بہتر بنانے اور مقدس مقامات پر درجہ حرارت کو کم کرنے کیلئے طویل المدتی اقدامات شروع کیے ہیں جن میں ماحولیاتی انجینئرنگ اور عمارت کے ڈیزائن کی حکمت عملیوں کو مربوط کرنے جیسے اقدامات قابل غور ہیں۔

عازمین حج کیلئے کیے گئے سعودی اقدامات میں سایہ دار جگہوں میں اضافہ  اور  رش کو کم کرنے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

مزید خبریں :