Time 13 جون ، 2024
پاکستان

جو بجٹ تجاویز دی گئی ہیں ان پر معیشت نہیں چلے گی: لاہور چیمبر ز

جو  بجٹ تجاویز دی گئی ہیں ان پر معیشت نہیں چلے گی: لاہور چیمبر ز
فوٹو: فائل

لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر کاشف انور نے کہا ہے کہ جو بجٹ تجاویز دی گئی ہیں ان پر معیشت نہیں چلے گی۔

وفاقی بجٹ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنسٹرکشن سیکٹر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی قابل قبول نہیں، حکومت نے بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار کردی ہے.

لاہور چیمبر کے نائب صدر ظفر محمود کا کہنا تھا کہ شفافیت کے بغیر نجکاری کسی صورت قابل قبول نہیں۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز کے محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ انڈسٹری مشکل میں تھی، اس کی مشکل اور بڑھا دی گئی ہے۔ لوگ ڈیفالٹ ہوں گے، وقت پر ڈلیوری نہ ہو پائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے خود کو بچانے کیلئے تعمیراتی صعنت کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2024-25 کیلئے 85 کھرب خسارے پر مشتمل 188 کھرب 87 ارب سے زائد کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے۔

بجٹ 25-2024 میں جائیداد کی خریدوفروخت پر فائلرز اور نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح میں اضافےکی تجویز ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق جائیداد کی خریدوفروخت پر فائلر پر 15 فیصد ٹیکس لگےگا جب کہ نان فائلرز کے جائیداد خریدنے اور بیچنے پر 45 فیصد تک ٹیکس لگےگا۔

بجٹ پر وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) نے  بھی ملا جلا ردعمل دیا ہے۔

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھاکہ ڈیڑھ فیصد شرح سود کم ہونے سےکچھ نہیں ہوگا، علاقائی ممالک کی فیکٹریوں کو 8 سینٹس جبکہ ہمیں 17 سینٹس کی بجلی ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ پر15 فیصد ٹیکس سےسیکٹرمکمل بیٹھ جائےگا، بجٹ کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

نائب صدر ثاقب مگوں کا کہنا تھاکہ بجٹ ہدف صنعتوں کی حالت دیکھتےہوئےبہت زیادہ ہے، ایکسپورٹ ری فنانس رقم میں اضافہ خوش آئند ہے لیکن ایکسپورٹرز کو عام ٹیکس نیٹ میں لانے سے ایکسپورٹ میں کمی ہوگی، آئی ٹی سیکٹر کیلئے بھاری رقم بہتر، تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ اچھا قدم ہے۔

مزید خبریں :