Time 19 جون ، 2024
پاکستان

کے پی میں بجلی لوڈشیڈنگ تنازع شدت اختیار کرگیا، وزیر اعلیٰ بجلی بحال کرنے گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے

کے پی میں بجلی لوڈشیڈنگ تنازع شدت اختیار کرگیا، وزیر اعلیٰ بجلی بحال کرنے گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے
 اب کسی علاقے میں 12 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی: علی امین۔ اسکرین گریب

خیبر پختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا تنازع شدت اختیار کر گیا اور صوبائی وزیر کے بعد وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور بھی بجلی بحال کرنے خود گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے۔

وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اپنے علاقے کی بجلی بحال کرنے ڈی آئی خان گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے اور انہوں نے اپنے اعلان کے مطابق لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے فکس کر دیا۔

اس موقع پر علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا اب کسی علاقے میں 12 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، اراکین اسمبلی  اپنے علاقوں میں گرڈ اسٹیشنز کا دورہ کر کے لوڈ شیڈنگ شیڈول پر عملدرآمدکروائیں۔

دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے رکن فضل الٰہی بھی پشاور کے رحمان بابا گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوئے اور زبردستی اپنے علاقے کی بجلی بحال کر دی۔

 پولیس نے رحمان بابا گرڈ اسٹیشن سے زبردستی بجلی بحال کرانے کی ایف آئی آر تو درج کرلی تاہم مقدمے میں ایم پی اے فضل الہٰی کو نامزد نہیں کیا گیا۔ 

پیسکو حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ  رکن کے پی اسمبلی فضل الٰہی کل رات 11 بجے لائن لاسز والے 10 فیڈرز  پر  زبردستی بجلی بحال کر کے گئے جس سے  پیسکو کو 26 لاکھ 40 ہزار روپے کا نقصان ہوا۔

پیسکو حکام کا بتانا ہے کہ  رحمان بابا گرڈ اسٹشین میں لاسز  والے 10 فیڈرز دوبارہ بند کر دیئے گئے ہیں، رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی کے حلقے میں ہائی لاسز  والے فیڈرز ہیں اور  ان فیڈرز  پر 16 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ 

پیسکو حکام کے مطابق خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں جہاں لاسز زیادہ ہیں وہاں بھی 16 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جاری ہے تاہم جن علاقوں میں لاسز  نہیں ہیں وہاں لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔ 

یاد رہے  رکن کے پی اسمبلی فضل الہٰی نے کل رحمان بابا گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوکر 10 فیڈرز کی بجلی بحال کردی تھی، واقعے کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں فضل الہٰی کو ساتھیوں کے ساتھ گرڈ اسٹیشن میں چارپائیوں پر لیٹے دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :