22 جون ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن نے سپریم کورٹ سے مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما محمد زبیر کے انٹرویو کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رؤف حسن کا کہنا تھاکہ محمد زبیر کا بیان بانی پی ٹی آئی کے بیانیے کےمطابق ہے، ان کا اعترافی بیان کسی مہذب معاشرے میں ہوتا تو نوٹس لیا جاتا۔
ان کا کہنا تھاکہ محمد زبیر نے اپنے انٹرویو میں کہا پی ٹی آئی کی حکومت ختم کرنے کیلئے سازش ہوئی، پی ٹی آئی حکومت کو گرانے کیلئے اُس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے رابطہ کیا۔
رؤف حسن کا کہنا تھاکہ محمد زبیرنےکہا مریم نواز، نوازشریف، شہباز شریف بھی سازش میں شامل تھے، زبیر کا اعتراف بانی پی ٹی آئی کے بیان کو ثابت کرتا ہے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرا کر مجرموں کا ٹولہ مسلط کیاگیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ محمد زبیر کے انٹرویو کا ازخود نوٹس لے اور کمیشن آف انکوائری تشکیل دے۔
مرکزی ترجمان کا کہنا تھاکہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی کی گئی، سازش میں ملوث افراد کو سزا دی جائے، آئین کی خلاف ورزی کا معاملہ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
رؤف حسن نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنایاجائے اور 9 مئی کے ثبوت سامنے لائے جائیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے مسلم لیگ (ن) چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔