23 جون ، 2024
بنگلادیش میں سانپوں کے ڈسنے کے بڑھتے ہوئے واقعات نے انتظامیہ کو پریشان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلادیش کے دیہی علاقوں میں سانپوں کے ڈسنے کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ افراد سانپوں کی ایک نسل رسل وائپر(Russell viper) کا شکار ہوئے جس کا شمار زہریلے ترین سانپوں میں ہوتا ہے۔
یہ سانپ چوہوں کو کھاتا ہے، اسی لیے یہ اکثر انسانی بستیوں کے قریب اور خاص طور پر فصل کی کٹائی کے موسم میں کھیتوں میں پایا جاتا ہے۔
وزیر صحت ڈاکٹر سمنتا لال سین نے متاثرہ افراد کو فوری طور پر اسپتال لانے جبکہ اسپتالوں اور صحت کے مراکز میں سانپ کے زہر سے بچانے والی ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2023 میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ بنگلادیش میں ہر سال 7 ہزار کے قریب افراد سانپوں کے حملے کے باعث اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2002 میں بنگلادیشں میں رسل وائپر سانپ کی نسل کو معدوم قرار دیا گیا تھا لیکن اب اس کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
اسی حوالے سے سائنسدانوں کی جانب سے یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ ماضی میں رسل وائپر سانپ خشک جگہوں پر پایا جاتا تھا لیکن اس سانپ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق خود کو تبدیل کیا ہے اور اب اس کی نسل بنگلادیش کے 25 اضلاع میں پھیل چکی ہے۔