Time 27 جون ، 2024
پاکستان

عدت میں نکاح کیس: سزا معطل کرنے کی کوئی وجہ موجود نہیں، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

عدت میں نکاح کیس: سزا معطل کرنے کی کوئی وجہ موجود نہیں، عدالت کا تفصیلی فیصلہ
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی سے متعلق ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کا تفصیلی فیصلہ 10 صفحات پر مشتمل ہے۔ فوٹو فائل

ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے عدت میں نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی اپیلیں مسترد کرنے کا تفصلی فیصلہ جاری کر دیا۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی سے متعلق ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کا تفصیلی فیصلہ 10 صفحات پر مشتمل ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ سزا معطلی کی دونوں اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں، سیکشن 426 قابل ضمانت ہے لیکن مجرم ضمانت کے حقدار نہیں، قانون کے تحت خاتون مجرم بھی ضمانت کی دعویدار نہیں ہو سکتی۔

جج افضل مجوکا نے اپنے فیصلے میں متعدد فراڈ شادی سے متعلق فیصلوں کا حوالہ دیا اور لکھا کہ حوالہ دیئے گئے فیصلوں میں کسی بھی مجرم کی سزامعطل نہیں ہوئی، سزا معطلی کی درخواست میں مجرم کو معصوم تصور نہیں کیا جا سکتا،  بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اپنی سزاکا کافی عرصہ کاٹ لیا ہے۔


عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلیں مسترد

ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ 25 جون کو محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدت میں نکاح سے متعلق کیس میں 3 فروری 2024 کو 7، 7 برس قید کی سزا ہوئی تھی جسے انہوں نے چیلنج کیا تھا۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نےسزا معطلی کے لیے متفرق درخواستیں دائرکی تھیں۔ 

مزید خبریں :