فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو میں موجود خاتون کا جسٹس اطہر من اللہ سےکوئی تعلق نہیں

جسٹس اطہر من اللہ کے قریبی رشتہ داروں نے تصدیق کی ہے کہ ان کی کوئی بیٹی نہیں ہے۔

متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک خاتون کی سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق گانے پر رقص کی ویڈیو گردش کررہی ہے، جس میں اس نے سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے رنگوں والا اسکارف گلے میں ڈال رکھا ہے۔

آن لائن صارفین نے اپنی پوسٹس میں جھوٹا الزام لگایا کہ یہ خاتون سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس اطہر من اللہ کی بیٹی ہے۔

دعویٰ

27 جون کو X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک صارف نے 34 سیکنڈز کی ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ایک خاتون کو عمران خان کی سیاسی جماعت کے لئے بنائے گئے ایک گانے پر رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

 سوشل میڈیا صارف نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں الزام عائدکرتے ہوئے لکھا کہ یہ مبینہ طور پر عمران خان کے عدالتی فیصلوں میں جانبداری دکھانے والے جج، جسٹس اطہر من اللہ کی بیٹی ہے۔

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 1ہزار سے زائد مرتبہ ری پوسٹ اور 1ہزار 500 سے زیادہ بار لائک کیا گیا۔ اس ویڈیو کو اب تک سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر دیکھا جا چکا ہے۔

نوٹ: چونکہ اس ویڈیو کلپ کو اس خاتون کی رضامندی کے بغیر سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے، اس لئے جیو فیکٹ چیک نے خاتون کی شناخت کو چھپانے کے لئے پوسٹ کے لنک کو شائع نہ کرنے کو ترجیح دی ہے۔

حقیقت

دعویٰ بلاشبہ غلط ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کے اہل خانہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کی کوئی بیٹی نہیں ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کے ایک قریبی رشتہ دار اور خاندان کے ایک فرد نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک کو تصدیق کی کہ نہ تو جسٹس اطہر من اللہ کی کوئی بیٹی ہے اور نہ ہی اس ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کا ان سے کوئی تعلق ہے۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔